• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا مسجد کی چیز خدمت گار  لے سکتا ہے؟

استفتاء

مسجد کی اضافی چیزجیسےسوئچ جائے نماز خدمت گار لے سکتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مسجد کی چیزیں وقف ہوتی ہیں اس لئے خدمت گار ان چیزوں کو ذاتی استعمال کے لیے نہیں لے سکتا حتیٰ کہ مسجد کے متولی کو بھی ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

فتاوی محمودیہ (23/190)میں ہے:

مسجد کا فرش دری وغیرہ امام یا کسی اور کو اپنے ذاتی استعمال میں لانے کا حق نہیں۔

فتاوی محمودیہ (22/48) میں ہے:

سوال:مسجد کا سامان مثلا سیمنٹ،کلی، روغن وغیرہ اگر چھٹانک دو چھٹانک مانگ کر لے جائیں تو جائز ہے یا نہیں؟

جواب: مسجد کی چیز بلااجرت اور بلا قیمت لینے کا حق نہیں نہ اجاذت سے نہ بلا اجازت۔

فتاوی عالمگیری (2/462) میں ہے:

متولي المسجد ليس له ان يحمل سراج المسجدالى بيته وله ان يحمله من البيت الى المسجد كذا في فتاوى قاضي خان

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved