• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا مزید اولاد کی خواہش نہ کرنا بھی گناہ ہے؟

استفتاء

میری شادی کو 2سال ہو چکے ہیں اور میرا ایک بیٹا ہے مجھے مزید اولاد کی بالکل خواہش نہیں ہے کیا میرا مزید اولاد کا ارادہ نہ کرنا گناہ تو نہیں؟ اور قیامت والے دن اس بات پر پکڑ تو نہیں ہوگی؟

وضاحت مطلوب:            آپ کو مزید اولاد کی خواہش نہ ہونے کی کیا وجہ ہے؟ تفصیل سے واضح کریں!

جواب وضاحت:  بس ویسے ہی خواہش نہیں ہے، بچے روتے بہت ہیں، بار بار اٹھنا پڑتا ہے تو نیند پوری نہیں ہوتی، عورت کا جسم پہلے جیسا نہیں رہتا تو دوسری عورتوں میں رغبت ہوتی ہے۔ باقی پیسوں کا مسئلہ نہیں ہے۔

مزید وضاحت:    مذکورہ وجوہات کی بناء پر میرے دل میں مزید اولاد کی خواہش پیدا نہیں  ہوتی اور نہ مزید اولاد میں رغبت پیدا ہوتی ہے لیکن میں کوئی مانع حمل طریقہ اختیار نہیں کرتا کیونکہ میں اسے گناہ سمجھتا ہوں تو کیا یہ خواہش نہ  ہونا بھی گناہ کا کام ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب آپ منع حمل کا کوئی طریقہ اختیار نہیں  کرتے تو محض دل میں اولاد کی خواہش نہ ہونا گناہ کی بات نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved