• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

” کیاتمہیں میری جان کی قسم” کے الفاظ سے قسم ہوجاتی ہے ؟

استفتاء

اگر شوہر بیوی کو ہمدردی میں قسم دے کہ تمہاری طبیعت  ٹھیک نہیں  تم نے مشین نہیں لگانی اور بیوی کے اصرار پہ دل سے اجازت بھی دیدے کہ لگالو۔تو قسم توڑ سکتے ہیں ؟

وضاحت مطلوب ہے: قسم کے الفاظ کیا ہیں ؟

جواب وضاحت : تمہیں میری جان کی قسم تم میرا مراہوا منہ دیکھو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ ایک تو  بیوی نے قسم کے الفاظ خود نہیں بولے اور دوسرا  یہ کہ اگر عورت  مذکورہ الفاظ اپنے زبان سے بول  بھی دیتی تو ان الفاظ سے قسم منعقد نہیں ہوتی، اس لیے یہ  قسم منعقد ہی نہیں لہذا اس کے خلاف کرسکتے ہیں اور کسی قسم  کا کفارہ بھی نہیں  ہوگا۔

فتاوی ہندیہ (1/130) میں ہے :

“من حلف بغير الله لم يكن حالفا كالنبي صلي الله عليه وسلم والكعبة كذافي الهدايه”

مسائل بہشتی زیور(2/159) میں ہے:

“خدا کے سوا کسی اور کی قسم کھانے سے قسم منعقد نہیں ہوتی جیسے رسول اللہ ﷺ کی قسم ،آنکھوں کی قسم ،جوانی کی قسم، اپنے باپ  کی قسم ۔۔۔تمہاری قسم اپنی قسم ،اس طرح قسم کھا کے پھر اس کے خلاف کرے تو کفارہ نہ دینا پڑے گا”

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved