- فتوی نمبر: 20-51
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
حضرت مندرجہ ذیل مسئلہ میں آپ کی رہنمائی درکار ہے:
میں نے چالیس تسبیح خرید کر اس مقصد کے لئے وقف کی ہیں کہ لوگ اس کو پڑھیں گے (خصوصا اگر کوئی فوت ہو جائے تو اس کو ان تسبیحات پر کلمہ یا درود شریف پڑھ کر بخشیں )تو کیا جتنی دفعہ وہ پڑھیں گے مجھے بھی ثواب ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ نے جو تسبیحات وقف کی ہیں جب تک لوگ ان پر پڑھتے رہیں گے انشاء اللہ آپ کو بھی ثواب ملتارہے گابشرطیکہ ان کا استعمال کسی بدعت (مثلا اجتماعی ایصال ثواب کی تقریب )میں نہ ہو۔
ابن ماجہ (88/1) میں ہے :
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم ( أن مما يلحق المؤمن من عمله وحسناته بعد موته علما علمه ونشره وولدا صالحا تركه . ومصحفا ورثه أو مسجدا بناه أو بيتا لابن السبيل بناه أو نهرا أجراه أو صدقة أخرجها من ماله في صحته وحياته . يلحقه من بعد موته ) ۔
ترجمہ:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے مومن کو اس کی موت کے بعد اس کے جس عمل اور جن نیکیوں کا ثواب ملتا رہے گا( وہ یہ ہیں ) : علم ، جو اس نے سکھایا اور اسے پھیلایا ، یا نیک اولاد جسے اس نے اپنے پیچھے چھوڑا ، یا قرآن مجید جو اس نےورثاءمیں چھوڑا، یا مسجد کی تعمیر کی، یا مسافرخانہ بنایا، یا نہر جاری کی، یا اس نے اپنی زندگی میں صحت کی حالت میں کوئی صدقہ کیا ، اس کا اجر اس کی موت کے بعد بھی اس کو ملتا رہے گا۔
لمعات التنقيح في شرح مشكاة المصابيح (1/ 595)میں ہے:
وقوله: (ورثه) بالتشديد أي: تركه إرثًا، وقيل: وقفه في حال حياته، وكل هذه المذكورات راجعة إلى صدقة جارية، فلا ينافي الحصر في الثلاثة كما سبق.
© Copyright 2024, All Rights Reserved