• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کچھ گاہکوں سے حکومتی ریٹ کے مطابق پیسے لینا اور کچھ سے اپنی طرف سے مقرر کردہ قیمت لینا

استفتاء

سگریٹ کی 20 سگریٹ والی ڈبی کی قیمت 75 روپے ہے فی سگریٹ کا ریٹ 4 روپے ہے لیکن عام طور پر سگریٹ 5 روپے کا فروخت ہو رہا ہے۔ اب جو گاہک 4 روپے دیتا ہے اس سے 4 روپے لے لیے جاتے ہیں اور جو 5 روپے دیتا ہے اس سے 5 روپے لے لیتا ہوں کیا مذکورہ طریقہ جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر آپ اپنی دکان میں فی سگریٹ کا ریٹ 5 روپے لکھ کر نمایاں جگہ پر لگا دیں تو مذکورہ طریقہ پر سگریٹ بیچنا جائز ہے۔

بحر الرائق (5/429) میں ہے:

هو (أي البيع) مبادلة المال بالمال بالتراضي.

شرح المجلہ مادہ: 1192 میں ہے:

كل يتصرف في ملكه كيف يشاء.

مادہ: 153 میں ہے:

الثمن المسمى هو الثمن الذي يسميه ويعينه العاقدان وقت البيع بالتراضي سواء كان مطابقاً لقيمة الحقيقية أو ناقصاً عنها أو زائداً عليها.

بحوث فی قضایا فقہیہ المعاصرہ  (ص: 8) میں ہے:

وللبائع أن يبيع بضاعته بما شاء من الثمن ولا يجب أن يبيعه بسعر السوق دائماً.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved