- فتوی نمبر: 4-178
- تاریخ: 14 اگست 2011
استفتاء
ہمارے گاؤں میں ایک کنواری لڑکی ہے اس کے پستانوں سے دودھ نکلتا ہے۔ اور وہ دودھ بالکل صحیح دودھ ہوتا ہے جیسا کہ بچہ کی ولادت کے بعد نکلتا ہے۔ اور یہ حقیقت ہے کوئی سنی سنائی بات نہیں ہے۔ یہ لڑکی جوان ہے ، لیکن شادی نہیں ہوئی ۔ اس کے بارے میں آپ حضرات سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ دودھ بچے کو پلا دیا جائے تو اس صورت میں اس عورت سے بچہ کی رضاعت ثابت ہوگی یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں رضاعت ثابت ہو جائے گی۔ خواہ بچہ خود منہ لگا کر دودھ پیے یا نکال کر پلایا جائے۔
قال في الدر المختار: و لبن بكر بنت تسع سنين فأكثر محرم و إلا لا. الجوهره. وكذا يحرم لبن ميتة و لو محلوباً.قال الشامي تحت قوله ( ولو محلوباً) سواء حلب قبل موتها فشربه الصبي بعد موتها أو حلب بعد موتها. (شامی: 4/ 400 ) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved