• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا بیوی کی سوتیلی ماں سے زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

استفتاء

کوئی آدمی اگر اپنی بیوی کی سوتیلی ماں سے زنا کرے تو کیا اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

وضاحت مطلوب ہے کہ:

1۔ سائل کا سوال سے کیا تعلق ہے؟

2۔ اگر کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو اس کی تفصیل بتائیں۔

جوابِ وضاحت:

1۔ یہ میری پھوپھی کی بیٹی کا مسئلہ ہے اس لیے سوال کیا ہے۔

2۔ واقعہ پیش آیا ہے، شوہر بیوی کی سوتیلی ماں سے زنا کرچکا ہے اور پھر بھی اسے رکھا ہوا ہے۔ شوہر اس وقت ملک سے باہر ہے، اور کچھ لوگوں کو بتا بھی دیا ہے کہ میں نے اس سے زنا کیا ہے لیکن کسی نے غور نہیں کیا، لوگ کہتے ہیں کہ اس کا نکاح نہیں ٹوٹا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بیوی کی سوتیلی ماں سے زنا کرنا اگرچہ بڑے گناہ کا کام ہےالبتہ اس سے زنا کرنے والے کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

امداد الفتاویٰ جدید (5/61) میں ہے:

’’سوال (۱۱۶۵) : قدیم  ۲/۳۲۰-  کیا فرماتے ہیں علماءِ دین و مفتیانِ شرعِ متین مسئلہ ہذا میں کہ زید کے دو بیبیاں اور دونوں سے اولاد تھی اور باہمی دونوں میں یہ اتفاق تھا کہ اگر ایک اُن میں سے اپنا لڑکا چھوڑ کر کسی کام کو جاتی تو دوسری اُس کے لڑکے کو دودھ پلاتی، محل ثانی کی لڑکی کی شادی ہوئی چونکہ زید کا انتقال ہوگیا تھا داماد کو اپنے ہی مکان پر دیکھ بھال کے لئے رکھا بعد چند روز کے محل اوّل سے ربط ضبط ہوکر بذریعہ زنا لڑکا پیدا ہوا، اب ایسی صورت میں محل ثانی کی لڑکی کا نکاح باقی رہا کہ نہیں ؟  بینوا توجروا

الجواب: نکاح باقی ہے۔ لأنه لما جاز الجمع في النکاح بین المرأة وامرأة ابیها لم تثبت حرمة المصاهرة بوطی أحدهما للأخریٰ ‘‘

مجمع الأنہر (1/480۔ کتاب النکاح، باب المحرمات)میں ہے:ویحرم الجمع بین امرأتین لو فرضت إحداهما ذکرًا تحرم علیه الأخریٰ … بخلاف الجمع بین امرأة وبنت زوجها، فإنه یجوز لأنه لو فرضت المرأة ذکرًا جاز له أن یتزوج بنت الزوج؛ لأنها بنت رجل أجنبي، أما لو فرضت بنت زوج ذکرًا کان ابن الزوج فلم یجز له أن یتزوج بها لأنها موطؤة أبیه

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved