• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(1) کیا ایزی لوڈ کروانا جائز ہے؟ (2) ایڈوانس کے بدلے زیادہ پیسے کاٹنا

استفتاء

1۔ایزی لوڈ کے شرعی احکامات کیا ہیں؟

2۔ایڈوانس کے بدلے زیادہ پیسے لیتے ہیں کیا یہ سود میں داخل ہوتےہیں؟

وضاحت مطلوب ہے : ایزی لوڈ کے بہت سارے احکام ہیں آپ کس اعتبار سے پوچھنا چاہتے ہیں؟

جواب وضاحت: اس اعتبار سے کے ہمیں پیسوں کے بدلے بس نمبر آجاتے ہیں موبائل میں کوئی وجود نہیں تو کیا یہ جائز ہے ایسی چیز کو خریدنا جس کا کوئی وجود ہی نہ ہو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)ایزی لوڈ کروانا جائز  ہے اور اس کی حقیقت یہ ہے کہ کمپنی 100 روپے لیکر سِم ہولڈر کو 100 روپے کے بقدر کال اور میسج کرنے کی سہولت دیتی ہے اور وہ نمبر اس سہولت کی مقدار کو ظاہر کرتے ہیں۔

(2) ایڈوانس لینا جائز ہے اور اس کی  حقیقت یہ ہے کہ کمپنی صارف کو ایڈوانس بیلنس یا لون کے نام پر 10 یا 15 روپے نہیں بلکہ 10 یا 15 روپے تک کی صرف اپنے خدمات ( سروسز) فراہم کرتی ہیں اور چونکہ ان خدمات( سروسز )کی ادائیگی صارف نے بعد میں کرنی ہوتی ہے اس لیے کمپنی ادھار کی وجہ سے ان کا ریٹ عام ریٹ سے ذرا زیادہ رکھتی ہے چنانچہ صارف جب اپنا اکاؤنٹ ریچارج کرتا ہے تو کمپنی سابقہ دی ہوئی خدمات ( سروسز )کے پیسے کاٹ کر اگر باقی رقم بچے تو اس کے بدلے میں عام ریٹ کے مطابق خدمات سروسز فراہم کر دیتی ہے لہذا اس میں سود کی کوئی بات نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved