• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیاکسی مخصوص کام کےلیے کسی ملک کا ویزالےکرکوئی دوسراکام کرنا جائز ہے؟

استفتاء

مفتیان کرام سے سوال ہے کہ اگر کوئی شخص ملک سے باہر مثلاًدوبئی جاتا ہےاور اس کا ویزہ کسی ایک کام کے لیے مختص ہوتا ہے اس ویزہ پر کسی اور کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تو کیا وہ شخص اگر اس ویزے پر کوئی اور کام کرتا ہے اس کی کمائی جائز ہوگی یا نہیں؟مثلا الیکٹریشن کا ویزہ ہے اور وہ شخص اس ویزے پر ڈرائیونگ کر کے کمائی کرتا ہے تو کیا اس طرح کرنا درست ہے کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب کوئی ملک آپ کو کسی مخصوص کام کے لیے ویزا دیتا ہے تو آپ کے ذمے ہے کہ وہاں وہی کام کریں ،کوئی اور کام کرنا دھوکہ دہی ہے اور ملکی قانون کی خلاف ورزی ہے،لہذا اس سے اجتناب کریں۔

البتہ ویزے میں طے شدہ کام کے علاوہ کام کرنا اگرچہ ملکی قانون کی خلاف ورزی ہے ،تاہم دوسرے کام کے ذریعے کی گئی کمائی حلال ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved