• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کیا سفر شرعی میں میونسپل کی جانب سے متعین کردہ آبادی کا اعتبار ہوگا؟

  • فتوی نمبر: 11-286
  • تاریخ: 27 مارچ 2018

استفتاء

کیا فرماتے ہیں حضرات علماء کرام بندہ مسافر کب ہو گا؟

1۔جب انسان 48میل کا سفر مکمل کر لے یا ارادہ کر کے شہر کی حدود سے باہر نکل جائے تو مسافر ہوجائے گا ؟

2۔شہر کی کون سی حدود کا اعتبار ہو گا وہ جو میونسپل کا رپوریشن کی طرف سے طے کی گئی ہیں یا عرف عام میں رائج ہیں یا خود سے اندازہ لگایا جائے پھر اس کا اعتبار کر لیا جائے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔جب  آدمی 48میل کے سفر کا ارادہ کر کے شہر کی حدود سے باہر نکل جائے تو شہر کی حدود سے باہر نکلنے سے ہی مسافر ہو جائے گا ۔48میل کا سفر مکمل کرناضروری نہیں ۔

2۔شہر کی متصل  آبادی سے باہر نکلنے کا اعتبار ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved