- فتوی نمبر: 2-104
- تاریخ: 06 ستمبر 2004
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
میرے والد صاحب کا 2000ء میں انتقال ہوا ان کے انتقا ل سے چند روز پہلے میرے چچا کی بیوہ اور بچے آئے اور بیحد اصرار کیا کہ آپ آبائی مکان میں اپنا حصہ ہمارے نام کردیں۔ اب ان بیوہ اور بچوں کے بقول میرے والد اس بات پر راضی ہوگئے تھے کہ وہ اپنا آدھا حصہ تو ان کو دے دیں جبکہ بقیہ آدھا اپنے ایک اور بھائی کودے دیں۔ جس پر وہ ثبوت کے طور پر ایک اسٹمپ پیپر دیتے ہیں کہ جس میں میرے والد نے دستخط کرکے آدھا حصہ ان کو اور آدھا حصہ اپنے چھوٹے بھائی کو ہبہ کردیاہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ آیا سٹمپ پیپر کے مطابق میرے والد کا ان کو کیا ہوا ہبہ درست ہے یانہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگرآپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے عزیز درست کہہ رہے ہیں اورآپ کو ان کی بات پر اعتماد ہے تو مختارنامہ سے اس کی تائید ہوتی ہے اوراگر آپ کو ان پر اعتماد نہیں اور آپ ان کے دعوے کودرست نہیں سمجھتے تو مختار نامہ مختار نامہ ہے۔ ہبہ کی دستاویز نہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved