• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لا علمی میں معاف کی ہوئی رقم

استفتاء

2۔  ہمارے بھائی نے ہمیں کاروبار شروع کرنے کے لیے اور کئی کاموں کے لیے مختلف اوقات میں رقم فراہم کی۔ جب یہ رقم فراہم کی اس وقت یہ نہیں کہا تھا کہ یہ رقم ادھار کے طور پر دی ہے یا مدد کی ہے۔ کچھ سال پہلے انہوں نے مطالبہ کر دیا کہ  جو رقم میں نے تم کو دی ہے، وہ  واپس کرو۔ ایک کام کے لیے انہوں نے تقریباً 420000 روپے دیئے لیکن ان کو علم نہیں کہ رقم کتنی ہے اور انہوں نے کہا کہ میں نے 300000 روپے دیے ہیں۔ لیکن میرے علم میں یہ تھا کہ رقم تین لاکھ کے بجائے 420000 ہے۔ لیکن میں خاموش رہا، اور ان کے مطالبہ کے مطابق میں نے ان کو تمام رقم  لوٹا دی ہے۔ اور یہ تحریر لکھوالی ہے کہ اب ہمارے درمیان کسی رقم کا لین دین نہیں ہے۔ چونکہ یہ رقم مجھے یاد ہے تو کیا مجھے یہ رقم ان کو واپس کرنی چاہیے  یا نہیں؟ کیونکہ انہوں نے ایک تحریر لکھ دی ہے کہ ہمارے درمیان رقم کا لین دین نہیں ہے۔ میں اللہ  کے فضل سے یہ رقم واپس کر نے کی مکمل طور پر پوزیشن میں ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

2۔آپ کے لیے ان کے سارے پیسے واپس کرنا ضروری ہے کیونکہ انہوں نے لا علمی میں معاف کیا ہے، اگر ان کے علم میں آجائے اور وہ معاف کر دیں تو پھر ٹھیک ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved