- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 17-193
- تاریخ: جولائی 20, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک مرد نے اپنی بیوی کو فون پر کہا کہ’’ اپنے ماں باپ سے کہو کہ تمہارا سامان لے جائیں، طلاق، طلاق‘‘یہ لڑکے کا بیان ہے اور لڑکے نے اس پر قسم بھی کھائی ہے لڑکی کہتی ہے کہ لڑکے نے اوپر والے جملے کے بعد یہ بھی کہا کہ’’ اپنے ماں باپ کو بولو کہ سامان لے جائیں، طلاق‘‘ لڑکی تین طلاق کاکہتی ہے، لڑکی اپنے بیان پر قسم کھانے کو تیار ہے۔ صورت مسئولہ میں شرعی حکم کیا ہے؟
نوٹ :یہ مسئلہ ایک مولوی صاحب سے پوچھا گیا انہوں نے صرف لڑکے کی بات کو سن کراور اس سے قسم لے کررجوع کروادیا، لڑکی کی بات نہیں سنی ،لڑکی کے والد صاحب کہتے ہیں ہم مطمئن نہیں ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر لڑکی کو یقین ہے کہ اس کے شوہر نے طلاق کا لفظ تین مرتبہ کہا ہے تو لڑکی اپنے حق میں تین طلاقیں سمجھنے کی پابند ہے، لہذا لڑکی کے لئے اپنے شوہر کے ساتھ میاں بیوی والے تعلقات رکھنا جائز نہیں، ایسی صورت میں لڑکی اپنے تحفظ کے لئے عدالت سے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لے سکتی ہے۔
في الشامي:4/449
والمرأة کالقاضي اذاسمعته اواخبرهاعدل لايحل لهاتمکينه
© Copyright 2024, All Rights Reserved