- فتوی نمبر: 1-5
- تاریخ: 23 اپریل 2005
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
عربی میں”و”دونوں ہونٹ گول کرنے سے ادا ہوتی ہے جبکہ مجھے ہونٹ گول کیئے بغیر اردو”و”کی طرح پڑھنے کی عادت ہے اکثر بھول جاتی ہوں اس سے نماز میں کوئی کراہیت تو نہیں آتی۔؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بصورت ِمسئلہ حرف ”و”کو اس کے صحیح مخرج سے ادا کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے ۔لیکن چونکہ اردو کے ”و”اور عربی کے”و”کے مخرج میں زیادہ فرق نہیں ہے اور نہ اس سے معنٰی کی تبدیلی میں کوئی فرق واقع ہوتا ہے اس لئے نماز بہرحال درست ہے۔ جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے:
و ان کان الخطاء بابدال حرف بحرف فان امکن الفصل بینهما بلا کلفة کالصاد مع الطاء ۔۔۔ فاتفقوا علی انه مفسد و ان لم یکن الا بمشقة کالظاء مع الضاد و الصاد مع السین فاکثرهم علی عدم الفساد لعموم البلوی وبعضهم یعتبر عسر الفصل بین الحرفین و عدمه و بعضهم قرب المخرج و عدمه۔ (2/ 474) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved