- فتوی نمبر: 20-333
- تاریخ: 26 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > لقطہ
استفتاء
اگر کسی کو راستے میں کوئی چیز ملے اور اس کے مالک کے ملنے کا امکان نہیں یعنی مالک تو یہی سمجھے گا کہ بس گم گئی جیسے 100 یا 150 روپے تک کوئی چیز ہو تو ایسی چیز کو استعمال کر سکتے ہیں یا قیمت صدقہ کر کے استعمال کرنی ہوگی اور اگر صدقہ کرنا ہو تو مصرف کون ہونگے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پہلی بات یہ ہے کہ خود استعمال کرنے کی نیت سے نہ اٹھائیں، بلکہ اصل مالک تک پہنچانے کی نیت سے اٹھائیں پھر اگر اصل مالک تک پہنچانا ممکن نہ ہوتو اگر خود مستحق زکوۃ ہوں تو خود بھی استعمال کرسکتے ہیں ورنہ کسی مستحق زکوۃ کو صدقہ کردیں پھر باہمی رضامندی سے اس سے خرید کر استعمال کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔ اپنے پاس سے قیمت صدقہ کرکے استعمال کرنا درست نہیں۔لان الواحد لايتولى طرفى العقد في البيع
© Copyright 2024, All Rights Reserved