• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لڑائی جھگڑے کے امکان کی وجہ سے مسجد کی جماعت کو چھوڑنا

استفتاء

اگر والدین میں سے کوئی مسجد میں نماز پڑھنے سے روکے اس وجہ سے کہ کوئی راستے میں لڑائی جھگڑا یا فساد ہو گا تو کیا یہ بات ماننا جائز ہے؟براہ کرم راہنمائی فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے کہ :

راستے میں لڑائی جھگڑا یا فساد ہونے کی کیا وجوہات ہیں ؟

جواب وضاحت :

بات یہ ہے کہ جب میں نماز ادا کرنے مسجد میں جاتا ہوں اور واپسی پر میرے کزن جو سارا دن گھر کے  آگے کھیلتے رہتے ہیں مجھ سے بے وجہ لڑتے ہیں اور بچے ہو نے کی وجہ سے مار کھاتے ہیں پھر گھرجاکر اپنے امی ابو کے سامنے روتے ہیں اور وہ عورت اپنے میاں سے لڑتی ہے کہ دیکھوہر کوئی میرے بچوں کا دشمن ہے ۔غرض وہ ہمارے بارے میں اور پورے گھر کے بارے میں یہ الفاظ استعمال کرتی ہے میری والدہ عمرہ کرنے گئی ہوئی ہیں اور والد دکان پر ہوتے ہیں یہ صورت حال دیکھتے ہوئے انہوں نے مجھے بغیر ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے منع کردیا ۔چونکہ یہ جھگڑا میرے مسجد سے واپسی پر ہوا اس لیے انہوں نے مجھے مسجد میں نماز پڑھنے سے منع کردیا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نہ تو  آپ مسجد میں نماز پڑھنے سے رکیں اور نہ ہی راستے میں لڑائی جھگڑا کریں بلکہ برداشت سے کام لیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved