- فتوی نمبر: 23-28
- تاریخ: 25 اپریل 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
1-اگر کسی کے ہاں لڑکی پیدا ہو تو اس کے کان میں اذان ہونی چاہیے یا نہیں ؟
2- اور اگر کوئی یہ کہےکہ لڑکا ہوتا تو اچھا ہوتا لڑکی اچھی نہیں تو یہ ٹھیک کہہ رہاہے یاغلط ؟
3-عقیقہ لڑکے کیلیے ضروری ہے یا دونوں کیلیےضروری ہے؟ہمارے ہاں رواج ہےکہ لڑکے کا عقیقہ کرتے ہیں اور لڑکی کیلیے ضروری نہیں سمجھتے یہ ٹھیک ہے یا نہیں ؟
4-عقیقہ تیسرے دن کرنا چاہیے یا ساتویں دن ہمارے ہاں تیسرے دن کا رواج ہے یہ طریقہ صحیح ہے یا غلط؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1-لڑکی کے کان میں بھی اذان اتنی ہی ضروری ہے جتنی لڑکے کے کان میں ضروری ہے ۔
2- مذکورہ بات کہنا غلط ہے کیا معلوم خیر کس میں زیادہ ہے۔
3-جتنا عقیقہ لڑکے کیلیےضروری ہے اتنا ہی لڑکی کیلیے بھی ضروری ہے البتہ اتنافرق ہےکہ لڑکے کے لیے دو بکرے اور لڑکی کے لیے ایک بکرا ہوتا ہے۔
4- تیسرے دن عقیقہ کرنا جائزہےمگر ساتویں دن کرنا افضل ہے۔
تنقیح الفتاوی الحامدیہ(2/233) میں ہے:ولو قدم يوم الذبح قبل يوم السابع أو أخره عنه جاز إلا أن يوم السابع أفضل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved