• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لے پالک پرخرچہ کیا اورواپسی کامطالبہ

استفتاء

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کےبارے میں کہ زید نے اپنی بہن اوربہنوئی سے بات کی کہ آپ لوگ اپنی بیٹی فاطمہ مجھے دو میں اس کو تعلیم دیتاہوں فراغت کےبعد میں اپنی بھانجی کا نکاح اپنے بیٹے بکر سے کروں گا تو جانبین سےیہ بات طےہو گئی تو زید نے اپنی بھانجی کو تعلیم دی ،ڈاکٹر بنایا خوب خرچہ کیا تقریبا 32لاکھ روپے ۔

تعلیم سے فراغت کےبعد زید نے اپنی بھانجی فاطمہ کا نکاح اپنےبیٹے بکر سے کردیا جانبین کی رضامندی سے تو شادی کے ڈیڑھ سال بعد بکر اور اس کی بیوی کا آپس میں کسی بات پر اختلاف ہوگیا تو فاطمہ نے اپنے میاں بکر سے طلاق کا مطالبہ کرکے طلاق لے لی۔تو اب زید نے اپنی بھانجی وبہو فاطمہ کے والدین سے یہ مطالبہ کردیا کہ میں نے جو اس پر 32لاکھ روپے خرچ کیے ہیں وہ مجھے واپس کردیں تو فاطمہ کے والدین نے زید سے کہا کہ فتوی لو اگر مفتیان کرام یہ فتوی دیتے ہیں کہ یہ رقم قابل واپسی ہے تو ہم اس رقم کو واپس کردیں گے ۔تو آپ اس کی وضاحت فرمائیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں یہ رقم قابل واپسی نہیں ،کیونکہ نکاح کا جو وعدہ  فاطمہ کےوالدین نے کیا تھا وہ پورا ہوگیا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved