- فتوی نمبر: 7-319
- تاریخ: 03 اگست 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک مسئلے کے بارے میں دریافت کرنا تھا۔ زید نے ایک بچے عمرو کو متبنّٰی بنایا اور گود لیا، اور باقی اولاد کی مانند اس کی پرورش کی۔ زید کی وفات کے بعد زید کی حقیقی اولاد نے عمرو کو وراثتی جائیداد میں سے حصہ دینے سے انکار کر دیا، اور یہ موقف اپنایا کہ عمرو لے پالک ہے، اور حقیقی بیٹا نہیں، اس لیے وہ وارث نہیں۔ جبکہ عمرو کا کہنا ہے کہ مجھے لے پالک بنایا گیا، اس لیے میں بھی وراثت میں حصے دار ہوں۔ اس بارے میں شرعی حکم کی وضاحت فرمائیں کہ عمرو شریعت کی رُو سے جائیداد میں حصے دار ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
شریعت کی رُو سے لے پالک کا وراثت میں حصہ نہیں ہوتا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved