• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لیاقت پور ٹرین حادثے میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کو حکومت کی طرف سے ملنے والی رقم کا حکم

استفتاء

میرے بہنوئی آٹھ ماہ قبل لیاقت پور ٹرین حادثے میں شہیدہو گئے ۔ حکومت پنجاب نے میری بہن (شہید کی بیوہ) کے نام اکاؤنٹ کھلوا کر اس میں پندرہ لاکھ روپے ٹرانسفر کر دیے۔اس کے چار بیٹے ہیں۔بیٹوں کی عمر  12سال، 11سال، 10سال اور 8 سال ہے۔ اس کے سسرپہلے ہی وفات پا چکے ہیں۔ ساس زندہ ہیں۔ میری بہن اپنے بچوں سمیت سسرال شہداد پور سے میرے پاس یہاں کراچی میں آگئی ہے۔ اس کا ارادہ واپس جانے کا نہیں۔ہم اس کا فرنیچر بھی اٹھانا چاہتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے یہ جو رقم  حاصل ہوئی ہے وہ کس کا حق ہے؟ صرف بیوہ اور بچوں کا یا مرحوم کی والدہ اور بھائیوں کا بھی اس میں حق ہے۔ اگر ہے تو کتنا ہے؟

وضاحت مطلوب: مرحوم کی والدہ اور بھائیوں کے گزر اوقات کی کیا صورت تھی؟

جواب وضاحت: گھر کا خرچہ مشترکہ طور پر چلتا تھا۔ زیادہ تر والدہ اور گھر کا خرچہ مرحوم ہی اٹھاتے تھے۔ بقیہ سارے بھائی بھی  شادی شدہ ہیں۔ زیادہ کہیں آنا جانا ہوتا تو باقی بھائی بھی خرچے میں حصہ ڈالتے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہم نے اس  سلسلے میں متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا تو  ان کا کہنا تھا کہ یہ فنڈ مرحوم کے زیر کفالت افراد کے لیے جاری ہوا

ہےاور نیٹ پر brecorder.com کی ویب سائٹ پر اس فنڈ کے بارے میں  [1] یہ لکھا ہوا ہے کہ حکومت نے اس امداد کا اعلان  شہداء کے ورثاء کے لیے کیا ہے۔

مذکورہ صورت میں چونکہ مرحوم کی والدہ وارث بھی ہیں اور اپنے اس بیٹے کے زیر کفالت بھی تھیں[2] اس لیے ان کابھی اس فنڈ میں حصہ ہوگا جو کل مال کا چھٹا حصہ بنے گا۔کیونکہ یہ فنڈ حکومت کی طرف سے مرحوم کے ورثاء یا زیر کفالت افراد کی ہمدردی کے لیے دیا گیا ہے اور ہمدردی کی بنیاد پر ملنے والا فنڈ ورثاء یا زیر کفالت افراد میں برابر تقسیم ہوتا ہے اور مذکورہ صورت میں کل ورثاء یا زیر کفالت افراد چھ ہیں لہذا یہ فنڈ ان میں برابر تقسیم ہو گا اور والدہ کو چھٹا حصہ ملے گا۔تاہم والدہ اپنا حصہ اپنی بہو اور پوتے پوتیوں کو یا صرف پوتے پوتیوں کو دینا چاہیں تو یہ بھی درست ہے۔

مسائل بہشتی زیور (501/2) میں ہے:

۴۔فیملی پنشن یا کوئی اور فنڈ  جو حکومت یا ادارے کی جانب سے ہمدردی کی بنیادوں پر ملے ہوں وہ ترکہ میں شامل نہیں بلکہ صرف ان افراد کا حق ہیں جو میت کے زیر کفالت تھے اور وہ رقم ان افراد میں برابر تقسیم ہو گی۔ البتہ اگر تصریح کی گئی ہوکہ یہ فنڈ صرف فلاں شخص کے لیے ہے تو پھر اس کا حق ہے۔

[1] Federal Minister for Railways Sheikh Rashid Ahmad announced that a compensation of  Rs 1.5 million will be paid to the heirs of deceased and Rs 500,000 to those who have been injured (https://www.brecorder.com/news/540114/seven-4-died-40-injured-in-train-inferno)

 

[2] In Rajkumar Singhji v. Commissioner of Expenditure Tax AIR 1968 MP 107 at 111, it is held that: "Only that spouse or minor child, or any other person who is wholly or mainly dependent on the assessee for support and maintenance falls within the definition of the word ‘dependent’.” The same dictum was laid down in Azam Jah v. E.T. Officer, AIR 1970 AP 86 at 97. (https://fp.brecorder.com/2017/01/20170127133581/)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved