• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لباس اور پردے سے متعلق متعدد سوالات

  • فتوی نمبر: 3-266
  • تاریخ: 11 اگست 2010

استفتاء

1۔ آج کل جو پاجامہ پینٹ کی شکل میں سلتا ہے تو کیا وہ پہننا جائز ہے؟ وہ  ہوتا  کھلا ہے  یعنی  اوپر سے بھی 12 انچ کا ہوتا ہے اور نیچے سے  بھی 12 انچ کا لیکن  ہوتا وہ پینٹ کی طرح کھلا ہے۔ کیا اس میں مردوں سے مشابہت ہے یا نہیں؟ اس کا پہننا جائز ہے یا نہیں؟

2۔ بچوں کی دو پونیاں کرنا درست ہے؟

3۔ بہو کی  اگر اولاد نہ ہو تو اپنے خاوند کے فوت ہوجانے کے بعد سسر سے پردہ ہے یا نہیں؟

4۔ اپنی بیٹی کے سسر سے پردہ ہے؟

5۔ اپنی بہو کے باپ سے پردہ ہے ؟

6۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اس میں عورتوں کو جوتی پہننے سے منع کیا گیا ہے اور وہ مردوں سے مشابہت ہے۔ چنانچہ آج کل جو مرد سینڈل پہنتے ہیں اس طرح عورتیں سینڈل پہن سکتی ہیں حالانکہ ڈیزائن مختلف  ہوتے ہیں؟

7۔ اور اگر ڈیزائن بھی وہی ہو تو؟

8۔ مرد جو قینچی چہ پہنتے ہیں وہ عورتیں پہن سکتی ہیں؟

9۔ عورتوں کی بعض فینسی جوتیاں قینچی اسٹائل میں ہوتی ہیں کیا اس کے پہننے میں کوئی کراہت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔نئے نئے ڈیزائن کے بجائے نیک صالح عورتوں کا لباس اختیار کریں۔

2۔ کوئی حرج نہیں۔

3۔ نہیں۔

4۔ ہے۔

5۔ ہے، جیسا کہ شامی میں ہے: ولا تحرم …أم زوجة الابن. ( 112/4 )

معلوم ہوا کہ جب نکاح جائز ہے تو پردہ بھی واجب ہے۔ اسی طرح بیٹی کے سسر سے بھی۔

6۔پہن سکتی ہیں۔

7۔ اگر مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہو تو احتراز کریں۔

8۔ اگروہ مردوں کے لیے مخصوص ہیں تو عورتیں ان سے احتراز کریں۔

9۔ نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved