• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لاک ڈاؤن کی تنخواہ حرام نہیں ہے۔

استفتاء

ایک ٹیچر سکول میں جاب کرتی ہیں ان کو ہر ماہ سیلری دی جاتی ہے،  لیکن پچھلے سال لاک ڈاؤن میں سکول بند رہا ہے اب اگر لاک ڈاؤن کے دنوں کی سیلری  ان کو ملے تو کیا وہ حرام ہوگی؟

جب لاک ڈاؤن  لگا تھا تو مارچ اپریل اور جون کی سیلری آدھی دی گئی  جبکہ جولائی اور اگست  کی دی ہی نہیں گئی اور ستمبر میں بھی آدھی اور پھر دسمبر اور جنوری میں بھی آدھی تھی لیکن ابھی اگست کی سیلری نہیں دی جارہی جب ٹیچر نے مطالبہ کیا تو وہاں قاری صاحب جو سکول میں خود ٹیچر ہیں انہوں نے کہا کہ بغیر کام کے جو سیلری لے رہے ہیں وہ حرام ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب تک ملازمت کا معاہدہ باقی ہو  اُس وقت تک  تنخواہ  لینا نہ صرف جائز ہے بلکہ ادارے والوں کے ذمے ہے  کہ وہ تنخواہ دیں، چاہے چھٹیاں معمول کی ہوں یا قانونی مجبوری کے تحت ہوں  اس سے تنخواہ پر کچھ اثر نہیں پڑتا، البتہ اگر پہلے سے بتا دیا جائے کہ فلاں مہینے کی تنخواہ نہیں ملے گی یا آدھی ملے گی تو یہ درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved