• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی رقم کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

لنڈے سے جیکٹ خریدی اور اس کی جیب سے کچھ باہر کی کرنسی نکلی ہے ۔اس کرنسی کی قیمت تقریباً ڈیڑھ لاکھ بن رہی ہے ۔ان پیسوں کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں یہ رقم  لقطہ (وہ مال جس کا مالک معلوم نہ ہو) کے حکم میں ہے لہذا اگر خریدار مستحق زکوٰۃ ہے تو وہ خود بھی یہ رقم استعمال کر سکتا ہے، ورنہ کسی مستحق زکوٰۃ کو صدقہ کر دے۔

الدرالمختار مع الرد (6/435)میں ہے:

 ( فينتفع ) الرافع ( بها لو فقيرا وإلا تصدق بها على فقير ولو على أصله وفرعه وعرسه.

البحر الرائق (5/251)میں ہے:

ولم يذكر أكثر الشارحين تعريفها اصطلاحا وعرفها في التتارخانية معزيا إلى المضمرات بأنها مال يوجد ولا يعرف له مالك وليس بمباح اه (دارالکتب العملية)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved