• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

لاٹری ٹکٹ بیچنے کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں کچھ دکاندار شادی، خوشی اور عیدین کے موقع پر لاٹری ٹکٹ لے کر آتے ہیں۔ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ایک تختہ پر بچوں کے لیے مختلف قسم کے کھلونے چسپاں ہوتے ہیں، ان کی پرچیاں بنی ہوتی ہیں 5-10 روپے کی ایک پرچی ہوتی ہے، جب بچے پرچی خریدتے ہیں تو کسی بچے کا کھلونا نکلتا ہے اور کسی بچے کا کھلونا نہیں نکلتا۔ کیا اس طرح لاٹری ٹکٹ بیچنا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

لاٹری ٹکٹ بیچنے کی ذکر کردہ صورت جوئے کی ہی ایک صورت ہے اس لیے یہ صورت ناجائز ہے۔

جواہر الفقہ (4/ 565) میں ہے:

’’بازاروں اور نمائشوں میں بند ڈبے فروخت کیے جاتے ہیں کسی میں ایک پیسہ کا مال بھی نہیں ہوتا اور کسی میں زیادہ مال ہوتا ہے لوگ اس کو قسمت آزمائی سمجھ کر اختیار کرتے ہیں، یہ بھی کھلا ہوا قمار حرام ہے۔‘‘ ۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved