- فتوی نمبر: 1-179
- تاریخ: 09 اپریل 2007
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ایک شخص کی وفات کے بعد اسکے ورثاءمیں بہن بھائےوں میں سے بھائیوں نے اپنی بہنوں سے ڈرا دھمکا کر حصہ معاف کروالیا اور اس بات کو تقریباً ۵۱ سال گزر گئے ۔اب وہ بہنیں جہاں شادی ہو کر گئی ہیں وہ غریب لوگ ہیں اور حصہ معاف کروانے کے وقت دو بہنیں نا بالغ بھی تھیں جو زیر تعلیم تھیں اب شادی کے بعد وہ بہنیں اپنے بھائیوں سے اس حصے کا مطالبہ کر سکتی ہیں یا نہیں ؟ جو انھوں نے پندرہ سال پہلے معاف کیا تھا وہی بھائی اب اچھے خاصے امیر ہیں ۔لہذا اس بات کا جواب مطلوب ہے کہ بہنیں اپنے بھائیوں سے حصہ کا مطالبہ کر سکتی ہیں یا کہ نہیں ؟ کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیکر شکریہ کا موقع مرحمت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں بہنوں کے اپنا حصہ معاف کرنے سے انکا حصہ شرعاً معاف نہیں ہوا ۔ لہذا وہ اپنے حصے کا مطالبہ کر سکتی ہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved