- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 16-317
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی یعنی زید فوت ہوگیا اور اس کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ورثاء میں اس کے بہن بھائی ہیں، کچھ بہن بھائی حقیقی ہیں، کچھ بہن بھائی باپ شریک ہیں۔ اب اس کی وراثت کے حقدار حقیقی بہن بھائی ہوں گے یا حقیقی اور باپ شریک دونوں ہوں گے؟ شریعت کے مطابق وضاحت فرما دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں زید کی وراثت کے حقدار صرف اس کےحقیقی بہن بھائی ہیں،باپ شریک بہن بھائی حقدار نہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved