- فتوی نمبر: 4-176
- تاریخ: 14 اگست 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
*** مرحوم ذاتی جائیداد کا مالک تھا اس کا حقیقی بیٹا کوئی نہیں ہے۔ اس نے اپنے ورثاء میں تین بیٹیاں، ایک بیوہ، چار بھائی، ایک ماں چھوڑے ہیں۔ اس کے ذاتی جائیداد میں سے بھائیوں کو حصہ ملتا ہے کہ نہیں؟ اس کی ماں اور بہنوں کو جائیداد میں سے حصہ ملے گا یا نہیں؟ جبکہ جائیداد اس کی اپنی ملکیت ہے۔ اہل حدیث فقہ جعفریہ والے کہتے ہیں کہ بھائیوں کو کوئی حصہ نہیں ملے گا۔ قرآن و سنت کی روشنی میں دلائل کے ساتھ وضاحت کریں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل جائیداد کے 936 حصے کر کے بیوی کو 117 حصے، ماں کو 156 حصے، ہر بیٹی کو 208 حصے، ہر بہن کو 3 حصے اور ہر بھائی کو 6حصے ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے:
24×39=936
بیوی ماں 3بیٹیاں 5بہنیں 4 بھائی
8/1 6/1 3/2 عصبہ
39×3 39×4 39×16 39×1
117 156 624 39
فی کس 208 فی کس 3 فی کس 6
© Copyright 2024, All Rights Reserved