• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ماں کا سوتیلے بیٹے کو شہوت کے ساتھ چھونے سے حرمت مصاہرت کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک سوتیلے ماں، بیٹے کو ایک واش روم میں بند پایا گیا۔ کچھ دیر کے بعد جب وہ باہر نکلے تو دیکھنے والوں کے پوچھنے پر ان دونوں نے اس کا اعتراف کیا کہ ہم نے شہوت کےساتھ ایک دوسرے کو چھوا ضرور ہے لیکن کپڑے اتار کر کوئی بد فعلی نہیں کی،  اس سے حرمت ثابت ہوئی یا نہیں؟ جبکہ لڑکے کا باپ بہت زیادہ پریشان ہے کیونکہ اس عورت سے اس کی چار نوجوان کنواری بیٹیاں بھی ہیں وہ اس عورت کو بالکل نہیں چھوڑنا چاہتا بلکہ وہ اہل حدیث ہونے کو تیار ہوچکا ہے کیونکہ اہلِ حدیث علماء اس کو حرمت  کے ثابت  نہ ہونے کا بتارہے ہیں نیز اگر وہ اہل حدیث ہو جائے تو گناہ گار ہوگا یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں سوتیلی ماں بیٹے کا یہ حرکت کرنا انتہائی مذموم اور سخت گناہ کی بات ہے۔جس پر توبہ واستغفارلازمی ہے۔البتہ اس سے بیوی شوہر پر حرام نہیں ہوئی اور نکاح بدستور باقی ہے۔تفصیل کےلیے دیکھیے، فقہ اسلامی، از ڈاکٹر عبدالواحد صاحبؒ (ص35)۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved