• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مبیع میں موجود عیب کے بارے میں بتانا

استفتاء

***کے پاس گاڑی ہے اس میں کوئی عیب ہے،*** نے *** کو وہ گاڑی یوں کہہ کر فروخت کر دی ۔۔۔ یہ چیز بھائی تمہارے سامنے ہے اس میں جو کچھ ہے وہ تمہارا ہے، خوب دیکھ لو، کسی کو دکھا لو، بعد میں میری ذمہ داری نہیں۔ عمرو کہتا ہے ٹھیک ہے مجھے منظور ہے۔ اس صورت کا کیا حکم ہے؟ آیا عیب نہ بتانے کا گناہ ہوگا یا نہیں؟ یا ہر صورت میں بتانا ہی ضروری ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس صورت میں عیب نہ بتانے کا گناہ نہ ہوگا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved