- فتوی نمبر: 1-146
- تاریخ: 29 ستمبر 2006
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
ہمارے گاؤں میں جامعہ میواتیہ دار العلوم، میو والی کے نام سے حفظ و ناظرہ اور دیگر دینی علوم کی تعلیم کے لیے مدرسہ بنا ہے۔ مدرسہ ابھی زیر تعمیر ہے۔ جس میں اندرونی و بیرونی طلبہ حفظ و ناظرہ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ موجودہ طلبہ کے لیے ایک استاد رکھا گیا ہے جو کہ طلباء کی بڑی تعداد کے لیے ناکافی ہے۔ ضرورت کے مطابق اساتذہ کی تعداد بھی بڑھائی جاوے گی۔ تعمیراتی کام کافی حد تک مکمل ہوگیا ہے۔ کیا اس قسم کے مدرسہ کو قربانی کی کھالیں، صدقہ و خیرات، زکوٰة و فطرانہ اور عطیات وغیرہ دیے جاتے جاسکتے ہیں؟ اور اگر دیے جاسکتے ہیں تو کیا ہم ان کو تعمیراتی کام، طلبا کے قیام و خرد و نوش اور کتب وغیرہ میں بھی استعمال کر سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ دے سکتے ہیں۔
2۔ رقم کو تملیک کے بعد استعمال کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved