استفتاء
دریافت یہ کرنا ہے کہ نیلا گنبد بازار میں ایک مسجد ہے۔ یہاں اکثر نمازی دکاندار ہی ہیں۔ مغرب کی نماز میں دو تین دکانداروں کو تاخیرہوجاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نماز میں کچھ تاخیر کی جائے تاکہ ہم آسانی سے باجماعت نماز ادا کرسکیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ مغرب کی جماعت میں کس قدر تاخیر کی شرعا اجازت ہے؟ یاد رہےکہ ان دوتین دکانداروں کے علاوہ باقی لوگ وقت پر پہنچ جاتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مغرب کی نماز کو وقت داخل ہونے کے بعد جلدی پڑھنا مستحب ہے اور دو رکعت پڑھنے کے بقدر تاخیر کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔ لہذا مذکورہ صورت میں چند نمازیوں کے لیے تاخیر نہ کی جائے۔ ضرورت ہوتو ایک منٹ کی تاخیر کرسکتے ہیں۔
و المستحب تعجيل المغرب مطلقاً و تأخيره قدر ركعتين يكره تنزيهاً. (شامی: 2/ 35 ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved