• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

محض نام کے رجسٹریشن پر تنخواہ

استفتاء

حضرت گزارش ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے اصول کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالج کا اپنے شعبہ (faculty) کو مکمل کرنا ضروری ہے. ہر شعبے میں ایک (FCPS) ڈگری والا ڈاکٹر ضروری ہے جسکے بغیر کونسل لائسنس جاری نہیں کرتی۔ گزشتہ سال اصول میں ترمیم ہوئی اور ہر شعبے میں ایک کی بجائے دو FCPS رکھنے کا اصول قائم کیا اور اس اصول کی مدت  کونسل کے طے شدہ وزٹ (scheduled visit) سے ایک ماہ قبل تھی، بریں وجہ اتنی قلیل مدت میں ایک نئے FCPS کو ڈھونڈنا مشکل ہے۔  عام طور پر کالج اس مشکل سے بچنے کیلئے کسی غیر اندراج شدہ FCPS سے ایک معاہدہ طے کر تے ہیں جس میں یہ بات طے کی جاتی ہے کہ کونسل کے وزٹ کے لیے وہ ڈاکٹر اپنی رجسٹریشن (registration) اس کالج کے ساتھ کروائے جس کے عوض ایک طے شدہ رقم اسے ملے گی لیکن وہ ایک باضابطہ ملازم کی طرح کالج آنے کا پابند نہیں ہو گا اور یہ بات کونسل کے علم میں نہیں ہو گی، دراصل یہ سب اس لئے کرنا پڑا کیونکہ جن تعلیمی سالوں کے شروع ہونے میں وقت درکار ہے کونسل کے مطابق ان کی شعبہ جاتی ضروریات مکمل ہونی چاہیئے جبکہ اس اصول میں جدید ترمیم میں ایسے ڈاکٹروں کی تعداد میں اضافہ کی شق بھی شامل ہوئی اس طرح جہاں ایک ڈاکٹر تھا وہاں دو ہو گئے اور ان دو کو اپنے مضامین کے سیشن شروع ہونے سے قبل کوئی کام نہیں کرنا، صرف کاغذات کا پیٹ بھرنا ہے.

ارشاد فرمائیے کہ یہ عمل شرعی اعتبار سے جائز ہے یا نا جائز اور  ناجائز ہونے کی صورت میں اس کی کونسی شکل جائز ہے۔ جزاک اللہ خیرا

وضاحت مطلوب ہے:

1۔ سوال کس کا ہے؟

2۔ ’’وقت درکار ہے‘‘ سے کیا مراد ہے؟

3۔ کیا کوئی کام نہ کرنے کی صراحت ہوئی ہے؟ یا ڈاکٹر سے یہ معاہدہ ہو سکتا ہے کہ جب آپ کی ضرورت ہو گی تو آپ سے کام لیا جا سکتا ہےیا لیا جائے گا؟

4۔  اس کا م کی نوعیت کیا ہو گی؟ کیا اس کے سوا کچھ ہو گی کہ  PMDC کے وزٹ کے وقت حاضری مطلوب ہے؟

جواب وضاحت:

1۔ یہ سوال اس ڈاکٹر کا ہے جو ایسی نوکری کرنا چاہتا ہے۔

2۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جن سالوں کی پڑھائی کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا حکومت کی جانب سے ان کے لیے بھی  FCPS ڈاکٹر رکھنے کی پابندی ہے۔

3۔ اس قسم کے اگریمنٹ میں یہ بات شامل ہوتی ہے کہ اگر کالج والوں کو ضرورت پڑی تو وہ اس ڈاکٹر کو بلا کر اس سے کام بھی لیں گے۔

4۔ کام کی نوعیت یہی ہوتی ہے کہ وزٹ کے وقت حاضری دینی ہو گی۔ البتہ سائل اس کے علاوہ اور کام کرنے کے لیے بھی آمادگی ظاہر کرنے کے لیے تیار ہے۔ جبکہ اس قسم کے معاملہ میں عموماً یہ بات مسلم ہوتی ہے کہ کوئی اور کام کرنا نہ ہو گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دوسرے ڈاکٹر کا رجسٹرڈ ملازمین میں نام کا اندراج اور PMDC کے وزٹ کے موقع پر حاضری کافی نہیں۔ ان کی باقاعدہ تقرری کر کے کچھ لیکچرز ان کے ذمے کر دیں اور ہر لیکچر کی فیس طے کر دیں۔ PMDC  کے وزٹکے وقت بھی حاضر ہونا پڑے تو اس کی بھی فیس طے کر لیں۔ اس  ترتیب سے امید ہے کہ جھوٹ اور غلط بیانی بھی نہ ہو گی۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

جواب دیگر

صرف اپنے نام کو رجسٹر کروانے کی تنخواہ لینا تو درست نہیں۔ البتہ ڈاکٹر یہ کر سکتا ہے کہ کالج کی انتظامیہ سے ہفتے کے یا مہینے کے متعین وزٹ طے کر لے، چاہے تھوڑی دیر ہی کے لیے ہو۔

مجلہ: (473/2) میں ہے:

و يشترط في المنفعة أن تكون مقصودة من العين في الشرع و نظر العقلاء حتى لو استأجر ثياباً أو أواني ليتجمل بها أو دابة ليجنبها بين يديه أو دار لا يسكنها أو عبداً أو دراهم أو غير ذلك لا يستعمله بل ليظن الناس أنه له فالإجارة فاسدة في الكل و لا أجر له لأنها منفعة غير مقصودة من العين كذا في الدر عن البزازية.

تبویب (210/3, 168/4) میں ہے:

لائسنس کرایہ پر دینے والی شے نہیں ہے اس لیے اس کی جائز صورت یہ ہو سکتی ہے کہ لائسنس والا خود سٹور پر کچھ وقت حاضری دیا کرے اگرچہ ہفتہ میں ایک دفعہ ہی ہو اور ایک آدھ گھنٹہ کے لیے ہو۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

جواب دیگر

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

محض رجسٹریشن کروانے کے بعد اس پر تنخواہ وغیرہ لینا درست نہیں۔ ہاں اگر کام بھی کریں جو چاہے عام حالات کے

کام کے مقابلے میں کم ہی ہو تو پھر درست ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved