• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’میں نے تجھے طلاق دی ،طلاق دی ،طلاق دی ‘‘کہنے کاحکم

استفتاء

2015 سے میرے شوہر لڑائی بہت کرتے آرہے ہیں، میرے والد جو کہ ان کے ماموں بھی تھے ان کا انتقال جس سال ہوا جب سے ،حتی کہ ہر دفعہ کہتے ہیں’’ چلی جا اپنے باپ کے گھر ،میں تجھے طلاق دیتا ہوں ‘‘کئی دفعہ انہوں نے کہا۔ایک مرتبہ میں تو حد کر دی مجھے مارا بھی اور دروازے پر کھینچ کر پھینکا ،جس سے میں زمین پر گر گئی اور وہ متعدد مرتیہ طلاق کا لفظ کہتا رہا کہ ’’جا تجھے میں نے طلاق دی ،تیرا باپ مر گیا تجھے کچھ بھی نہیں دے کر گیا ‘‘پھر گھر سے چلا گیا وہ نہ آیا، خرچہ بھی نہیں دیا ، پھر آگیا اور رہنے لگا الگ الگ، میرے بچے سب یونیورسٹیوں میں پڑھ رہے ہیں ،مجھے پتا تھا کہ یہ دو تین سال ان کے لیے بہت قیمتی ہیں، میرا بڑا بیٹا اسلام آباد سے انجینئر نگ کر رہا تھا اور میں نے جس سے کہا اس نے کہا چپ کر جاؤ ،میں نے پانچ حج کیے ہیں ،اسکولنگ چونکہ جدہ کی ہے، بچپن وہی گذرا،میرا ایمان اتنا کمزور نہ تھا، خیر میں بچوں کی خاطر کمپرومائزکرتی رہی اور الگ کمرے میں سوتی رہی ،تین سال سے بالکل الگ رہی ہوں جس کی وجہ سے مجھے بہت دفعہ اس شخص نے گالیاں دیں اور کئی دفعہ تھپڑ بھی مارے ،ایک دفعہ میری شہادت کی انگلی بھی منع کرنے پر موڑ دی۔

اب میری برداشت ختم ہو چکی ہے برائے کرم میرا مسئلہ حل کر دیں ۔میرا سارا زیور شادی کا 1996سے لاکرمیں تھا جو کہ آج تک مجھے نہیں ملا، میرے پاپا نے مجھے سعودیہ سے لایا ہوا 40 تولہ سونا دیا تھا ۔

1999سے 2015 تک میں ٹیچنگ کرتی رہی اور میری سیلری اور اے ٹی ایم کارڈ بھی وہ خود اپنے پاس رکھتا تھا۔

وضاحت مطلوب ہے:اپنے سوال میں اس کو واضح کریں کہ آپ کی یادداشت کے مطابق آپ کی شوہر نے سب سے پہلے طلاق سے متعلق کیا الفاظ استعمال کیے اور کتنی مرتبہ استعمال کیے ؟اور ان کے درمیان کا وقفہ کتنے کتنے عرصے کا تھا؟

جواب وضا حت: 2015میں میرے ابو جو میرے شوہر کے ماموں بھی تھے ان کی وفات کے بعد اس نے مجھے گیراج کے دروازے پر مارا اور کئی بار اس نے مجھے یہ لفظ بولا اور بار بار دہرایا کہ ’’تیرا باپ مر گیا ،مجھے کچھ بھی نہیں دے کر گیا ، جااپنے بھائی کے پاس ،دیکھتا ہوں تجھے کون روکتا ہے، میں نے تجھے طلاق دی، طلاق دی ،طلاق دی ،طلاق دی ،جا میرا پیچھا چھوڑ ،کالے منہ والی‘‘ گھر سے خرچہ دیے بغیر چلے گئے ،ڈیڑھ ماہ بعد آئے پھر دوبارہ وہی تماشا کیا ،طلاق کی گردان کی اور گھر سے خرچہ دیے بغیر چلے گئے،کہتا ہے کہ ’’تو طلاق شدہ ہو کر میرے ساتھ رہ رہی ہے ‘‘تو میں نے اپنے آپ کو اس سے علیحدہ کر لیا ۔تین سال سے میرا بیٹا جو اس وقت انجینئر نگ کر رہا تھا الحمدللہ سکالرشپ پر اب آسٹریلیا چلا گیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کے شوہر نے 2015ء میں جب آپ سے یہ کہا تھا کہ ’’میں نے تجھے طلاق دی ،طلاق دی، طلاق دی ،طلاق دی‘‘تو اسی وقت آپ پر تین طلاقیں واقع ہوگئی تھیں،اورآپ اپنے شوہر پر حرام ہوگئی تھیں ،لہذا اب نہ صلح ہوسکتی ہے اورنہ رجوع کی گنجائش ہے ۔

فتاوی شامی(4/509)میں ہے:

کرر لفظ الطلاق وقع الکل

بدائع الصنائع(3/295)میں ہے:

واما الطلقات الثلاث فحکمها الاصلي هو زوال الملک وزوال حل المحلية ايضا حتي لايجوز له نکاحها قبل التزوج بزوج آخر لقوله عزوجل ’’فان طلقها فلاتحل له من بعد حتي تنکح زوجا غيره‘‘ (البقرة :230)وسواء طلقها ثلاثا متفرقا او جملة واحدة

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved