- فتوی نمبر: 6-192
- تاریخ: 11 نومبر 2013
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان
استفتاء
میری پہلی بیوی فوت ہونے کے بعد 24 فروری 2013ء کو میں نے *** *** دختر*** سے شادی کی۔ خاتون کی بھی یہ دوسری شادی تھی، پہلی شادی کے 21 سال بعد بچے نہ ہونے کی وجہ سے *** کے پہلے خاوند نے 2012ء میں اسے طلاق دے دی تھی۔ ہماری شادی کے ایک ہفتہ بعد ہی اس نے گھر میں جھگڑے شروع کر دیے۔ وہ بات بات پر جھوٹ بولتی تھی، جھوٹی کہانیاں سناتی تھی، اپنے سابقہ شوہر اور اس کے رشتہ داروں کا بار بار ذکر کر کے روتی رہتی تھی۔ گھر کا کوئی کام نہیں کرتی تھی، اور کہتی تھی کہ میں کام نہیں کر سکتی، کیونکہ میرے پتے کا آپریشن ہوا ہے۔ ہر بات کا الٹا مطلب نکالتی تھی اور الٹا جواب دیتی تھی۔ میں نے تقریباً 8 ماہ اسے ہر طرح سمجھانے کی کوشش کی کہ کہیں ہمارا نباہ ہوتا رہے مگر اس نے اپنا وطیرہ نہیں بدلا اور گھر میں میری غیر موجودگی میں دوسرے غیر لوگوں سے رابطہ میں رہتی تھی۔ میں یہ تمام معاملہ اور واقعات اس کی بڑی بہن کے علم میں لایا۔ پہلے تو اس نے میری حمایت کی بعد میں مجھ سے جھگڑا کیا، پھر یہ تمام باتیں اس کے بھائی کے علم لائی گئیں، اس نے بھی بار ہا اسے سمجھانے کی کوشش کی، مگر خاتون باز نہ آئی۔
آخر31 اکتوبر 2013ء کو اس کی بہن *** اور بھانجے *** کی موجودگی میں ہمارے درمیان جھگڑا ہوا، جس پر اس کی بہن اور
بھانجے نے مجھے دھمکیاں دیں اور کہا کہ تم اس کو طلاق دے دو، ہم اس کو ساتھ لے جائیں گے۔ میں چونکہ پچھلے آٹھ ماہ سے *** سے بہت بدظن تھا اور یہ اپنا اعتبار اور اعتماد کھو بیٹھی تھی، لہٰذا اس کی بہن، بھانجے اور اپنے بیٹے حافظ*** اور اپنے بھانجے اویس احمد کی موجودگی میں *** کو مخاطب کر کے میں نے کہا "میں تینوں طلاق دتی”یعنی میں نے تجھے طلاق دی۔ اس کے بعد اس کی بہن اور بھانجہ مجھے دھمکیاں دیتے ہوئے اس کو اور اس کے سامان کو ساتھ لے گئے۔
میرا سوال یہ ہے کہ مندرجہ بالا حقائق کی روشنی میں ہم فریقین کے درمیان طلاق واقع ہو گئی ہے کہ نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ایک طلاق واقع ہو گئی ہے، اگر دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو عدت گذرنے سے پہلے پہلے رجوع کر سکتے ہیں۔ جس کا طریقہ یہ ہے کہ شوہر زبان سے کہے کہ "میں نے اپنے بیوی کو اپنے نکاح میں باقی رکھا”۔ عدت کی مقدار اگر عورت حاملہ نہ ہو تو طلاق ہونے کے وقت سے لے کر تین ماہواریاں ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved