• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مجبوراً عدت والی جگہ سے منتقل ہونا

استفتاء

میں ڈیڑھ سال سے لاہور رہ رہی تھی، اس سے پہلے میں صوابی کے ایک جامعہ میں تھی جہاں میں نے پڑھا۔ پڑھائی کے بعد جامعہ والوں نے میری شادی***سے کرا دی، میرے حقیقی ماں باپ اور پورا خاندان صوابی میں آنے والے سیلاب کی زد میں غرق ہو گئے۔

لاہور کے جامعہ صفہ للبنات میں میری اور میرے شوہر کی رہائش ہے، جامعہ صفہ میں میں پڑھاتی ہوں اور میرے شوہر جامعہ صفہ میں ہوتے تھے یہاں لاہور میں ایک گھرانہ ہے جو میرے منہ بولے ماں باپ اور بہن بھائی ہیں، میں اکثر ان کے گھر آتی تھی، کپڑے دھونے کبھی کھانا بنانے اور جب کبھی*** کہیں چلے جاتے تو انہیں کے پاس رہتی تھی۔ میرا سسرال بنوں میں ہے وہاں بہت کم جاتی تھی، کیونکہ مجھے وہاں کا ماحوال اور آب و ہوا موافق نہیں ہے۔

اب مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ 2013-6-21 بروز جمعہ کو بنوں آئی اور اسی شام اچانک ایک حادثہ میں ان کا انتقال ہوا۔ اب میرے لیے یہاں بنوں میں رہنا بہت مشکل ہو رہا ہے، میری طبیعت بھی ناساز ہے اور میرا چار ماہ کا بچہ ہے، میری وجہ سے اس کی طبیعت پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ اب میں اپنی نند کے ساتھ لاہور آنا چاہتی ہوں۔ مہربانی کر کے  اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں۔

وضاحت: خاوند کی وفات کے بعد غم اور صدمے کی وجہ سے میری صحت انتہائی خراب ہو چکی ہے، مسلسل ڈرپیں لگ رہی ہیں لیکن افاقہ نہیں ہور ہا، اکثر اوقات بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت حال میں ****کا ***آنا جائز ہے۔ بشرطیکہ جو منہ بولے ماں باپ وغیرہ پر پوری طرح اطمینان ہو۔ اگر جامعہ صفہ کی فراہم کردہ رہائش میں امن ہو اور کوئی دیکھ بھال کرنے والی عورتیں ہوں تو وہاں بھی رہ سکتی ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved