- فتوی نمبر: 5-213
- تاریخ: 14 نومبر 2012
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
کہ میں نے درس نظامی کا کورس کیا ہوا ہے۔ اور ایک مدرسے کی خدمت سر انجام دے رہا ہوں۔ مدرسہ والوں نے فی الحال مجھے عارضی طور رہائش دی ہے۔ اور مدرسہ کی طرف سے میرا وظیفہ بھی مقرر ہے جو کہ میرے ذاتی اور بیوی بچوں کے اخراجات کے لیے ناکافی ہے۔ اب اس وقت میری اپنی کوئی جائیداد نہیں ہے۔ اپنی بیوی کا زیور بیچا جو کہ تقریباً 5 لاکھ کا بنتا تھا اور اپنی رہائش کے لیے 10 مرلے کا پلاٹ خریدا جس کا تقریبا 5 لاکھ قرضہ باقی ہے۔ اب میں نے اس وقت کسی سے 5 لاکھ کا قرضہ لے کر کاروبار کا سوچا، چونکہ میں مدرسہ کی خدمت میں صبح سے عصر تک مصروف ہوتا ہوں اور مجھے کاروباری تجربہ بھی نہیں ہے۔ پھر بھی اگر میں مجبوراً اپنا ذاتی کارو بار شروع کروں تو مدرسہ کی خدمت سر انجام نہیں دے سکتا۔ اب کیا میں اس موجودہ صورت حال پر 5 لاکھ اسلامی بینک کو عقد مضاربت پر دے سکتا ہوں یا نہیں؟
اور کیا میں اپنی مقروضہ رقم کے علاوہ لوگوں سے عقد مضاربت پر پیسے لے کر اسلامی بینک کو عقد مضاربت پر دے سکتا ہوں یا نہیں؟ اس حال میں کہ لوگ مجھے تحریراً اس بات کا اختیار دیں کہ چاہے آپ خود کاروبار کریں یا کسی اور کو عقد مضاربت پر دیں۔
نوٹ: مذکورہ بالا دونوں مسئلوں میں عقد مضاربت کی شرائط ملحوظ رکھی جائیں گی۔
سوال: آپ کی تدریس کے اوقات کیا ہیں؟ کیا ایسا ممکن ہے کہ صبح سے بارہ بجے تک پڑھائیں اور بعد میں کام کریں؟
جواب: تدریس کے اوقات معمول کے مطابق صبح سے ایک بجے تک ہیں۔ کبھی ظہر کے بعد بھی سبق پڑھانا پڑ جاتا ہے۔ عصر سے مغرب تک چھوٹا بھائی پڑھاتا ہے اگر وہ نہ ہو تو مجھے پڑھانا ہوتا ہے۔ چونکہ مدرسہ کے کام کاج کے لیے بھی میرے پاس یہی وقت ہوتا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ مجبوری کی صورت میں کسی اسلامی بینک میں مضاربہ اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں لیکن بہتر یہ ہے کہ آپ مدرسے میں کچھ وقت کم کر کے کوئی کام سیکھیں اور اپنا کام کریں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved