- فتوی نمبر: 23-266
- تاریخ: 02 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
اگر کسی محفل میں جاتے ہیں تو جتنے لوگ موجود ہیں ان سب کو ہاتھ ملانا ضروری ہے ؟یا سلام ہی کافی ہے؟اگر سلام ہی کافی ہے تو کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ ’’نہیں سب کو ہاتھ ملایا کرو‘‘تو ان کو جواب کیا دینا چاہیے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
سلام ہی كافی ہے ہاتھ ملانا ضروری نہیں البتہ اگر سب سےمصافحہ کرنا پڑے تو سب سے مصافحہ بھی کرسکتے ہیں مگر سب سے مصافحہ کرنے پر اِصرار نہ کیا جائے۔
فتاوی محمودیہ (19/112)میں ہے:کوئی استاذ، والد یا مربی اپنے ما تحت بچوں، کسی غیر آدمی کو بطور تربیت وتعلیم روک کر مصافحہ کرائے تو اِس میں مضائقہ نہیں، غیر آدمی جب مصافحہ سے گھبراتا ہو تو اُس پر زور نہ دیا جائے، مصافحہ کرنا حدیث وفقہ سے ثابت ہے، حضور اکرمﷺ اور صحابہ کرام اور اولیائے عظام اور تمام امت مسلمہ کا طریقہ رہا ہے، اس کی فضیلت بھی آئی ہے، ان فضائل کو بیان کرنے پر اکتفا کر کے ترغیب تو دی جائے؛ مگر اس پر اِصرار اور زور نہ دیا جائے۔ آداب المعاشرت (48)میں ہے:مجلس میں سب لوگوں سے مصافحہ کے بجائے صرف اس آدمی پر اکتفاء کیا جائے جس سے ملاقات کا ارادہ ہے۔البتہ اگر باقی لوگوں کے ساتھ بھی واقفیت ہو تو سب کے ساتھ مصافحہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved