- فتوی نمبر: 16-193
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > قربانی کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہم چار بھائی اور چار بہنیں ہیں، سارے شادی شدہ ہیں ،چاروں بھائی اپنے علیحدہ علیحدہ گھروں میں رہتے ہیں، اور اپنا کماتے ہیں اور کھاتے ہیں والد صاحب کے پاس پندرہ ایکڑ زمین ملکیت تھی اور دس ایکڑ بعد میں ہم بھائیوں نے خرید ی ہے۔اب ٹوٹل زمین تقریبا ایک مربع 25 ایکڑ ہے،ہمارا ایک بھائی گاؤں میں رہتا ہے اور والدین بھی اس کے ساتھ رہتے ہیں،گاؤں میں جو زمین والد صاحب نے تھوڑی سی اپنے نام (تقریبا پانچ ایکڑ)رکھی ہوئی ہے اور باقی زمین ہم چاربھائیوں کے نام منتقل ہو چکی ہے۔
گاؤں کی زمین کی آمدن مشترکہ ہے اور کوئی واضح تقسیم شدہ نہیں ہے، گاؤں میں رہنےوالا بھائی سرکاری ملازم ہے۔زمین کی کاشتکاری کی نگرانی بھی کرتا ہے اور جو فصل ہوتی ہے وہ دوسرا ہمارا ایک بھائی جو کہ قریبی شہر میں آڑھت والا بھائی ہمیں رقم دے دیتا ہے ،ہم میں سے کسی کو جتنی ضرورت پڑے یہ آڑھت والا بھائی ہمیں رقم دے دیتا ہے کوئی واضح حساب کتاب نہیں ہے لیکن ہم سب لوگ مطمئن اور رضامند ہیں،کوئی اعتراض نہیں ہے۔
گاوں والا بھائی اور والد صاحب ہر سال قربانی کے لئے جانور پالتے ہیں، بعض اوقات خرید کر بھی قربانی کرتے ہیں، ان میں سے ہماری یعنی چار بھائیوں اور چار بہنوں اور والد اور والدہ صاحبہ کی قربانی کا جانور شامل ہوتا ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا اس طرح سے قربانی دینا جائز ہے؟یا اس قربانی کے جانور کے ہم پیسے ادا کریں ؟والد صاحب کی طرف سے کبھی مطالبہ نہ ہوا اور بھائی صاحب نے مذاق کے طور پر ایک دو دفعہ پیسے ادا کرنے کو کہا ہے ۔آپ وضاحت فرما دیں۔ قربانی سے پہلے افراد کو بتا دیتے ہیں کہ آپ کی طرف سے قربانی کر رہے ہیں، سارے افراد دیکھ بھی لیتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ طریقے سے قربانی کرنا جائز ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved