- فتوی نمبر: 5-391
- تاریخ: 14 مئی 2013
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے بہنوئی نے اپنی کمائی اور اپنی بیوی کا زیور فروخت کر کے گھر بنایا تھا۔ جس میں ان کی کمائی اور جہیز کا سامان بھی پڑا ہوا ہے۔ مثلاً فریج، ٹی وی، واشنگ مشین، برتن وغیرہ۔ کیا اس مکان اور جو میرے بہنوئی کا سامان ہے اس میں میرے بہنوئی کے بہن بھائیوں کا حصہ بنتا ہے یا نہیں؟ اگر بنتا ہے تو کتنا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مکان میں جو حصہ آپ کے بہنوئی کی کمائی کا ہے اس میں اور جو آپ کے بہنوئی کا سامان ہے اس میں بہن بھائیوں کا حصہ بنتا ہے۔ جس کی تفصیل یہ ہے کہ میت کے ترکہ کے کل 24 حصے کر کے 6 حصے بیوی کو، 6- 6 حصے ہر بھائی کو اور 3- 3 حصے ہر ایک بہن کو ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے:
4×6= 24
بیوی 2 بھائی 2 بہنیں
4/1 عصبہ
6×1 6×3
6 18
6 6+6 3+3
© Copyright 2024, All Rights Reserved