- فتوی نمبر: 6-175
- تاریخ: 15 اکتوبر 2013
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
میرے بھائی نے مجھ سے در خواست کی کہ آپ کا ویزہ آیا ہوا ہے، میں نے کہا کہ "میں اتنی دیر تک باہر نہیں جاؤں گا جتنی دیر تک یہ مکان خالی نہیں کر دیتے یا علیحدہ مکان لے دیں، اگر نہیں لے کے دیں گے تو اگر باہر گیا تو میری بیوی کو تین طلاق”۔ اب انہوں نے مجھے مکان لے کے دیدیا ہے، جس کا قبضہ میرے پاس ہے، اور کئی بار مکان میں آ جا چکا ہوں اور اپنی وائف کو پونے تین گھنٹوں کے لیے لے کر گیا ہو، بچوں سمیت۔
اب آیا اس صورت میں قسم کو ختم کرنے کے لیے کیا طریقہ اختیار کرنا ہو گا؟ اور کتنی دیر وہاں رہنا ہو گا؟ ابھی چونکہ مکان تکمیلی مراحل میں ہے، اس لیے مکمل طور سے رہائش اختیار نہیں کی جا سکتی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں چونکہ سائل کو مکان لے کر دیدیا گیا ہے، اس لیے اگر وہ باہر جائے تو طلاق واقع نہیں ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved