• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مکان خود خریدنے سے پہلے آگے خریدار سے معاملہ طے کرنا مکان کا زبانی سودا کرکے آگے بیچنا

استفتاء

1۔ایک عدد مکان برائے فروخت ہے اس مکان کا کل رقبہ پونے ساتھ مرلے ہے فروخت کنندہ چاہتا ہے کہ کوئی ایک گاہک خریدے  مگر اس کو دو خریدار آدھا آدھا خریدنا چاہتے ہیں اگر میں  خود اس کو خرید کردونوں کو فروخت کروں تو آیا کہ میں پہلے سے خریدار سے زبانی طور پر طے کرسکتا ہوں   کہ میں یہ مکا ن خریدوں گا  اور تمہیں اتنے میں فروخت کروں گا ؟

2۔ایک مکان مالک اپنا مکان فروخت کررہا  تھا  لیکن وہ امریکہ میں مقیم تھا کرونا کی وجہ سے پاکستان بھی نہیں آ پارہا تھا    ہم نے فون کال پر اس  مکا ن کا سودا کیا  اور  کوئی ٹوکن یا بیعانہ کی رقم نہیں ادا کی   ۔ اس نے کہا کہ  رجسٹری تیار کرکے امریکہ بھیج دو  وہاں سے دستخط ہو کر آئے تو رقم اکاؤنٹ میں جمع کروا کرمکان کا قبضہ اور رجسٹری وصول کرلینا  ۔ کیا اسطرح سے  زبانی سودا ہو گیا ہے؟ نیز اب ہم اس کو آگے کسی اور کو فروخت کرسکتے ہیں  مکان کی رجسٹری ہم خریدار کے نام ہی کروائیں گے تاکہ بار بار کاخرچہ بچ جائے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  • مذکورہ صورت میں آپ  دونوں سے طے کرسکتے ہیں کہ آپ  وہ مکان خرید کر انہیں اتنے میں فروخت کریں گے لیکن اس طے کرنے کی حیثیت صرف  وعدہ کی ہو گی بیع (خرید وفروخت )  بعد میں جب آپ خریدار سے معاملہ کریں گے اس وقت ہوگی۔

مذکورہ صورت میں چونکہ آپ مکان کے مالک سے اس مکان کا سودا کرچکے ہیں اس لیے اب وہ مکان آپ کا ہے آپ چاہیں تو اس کو آگے بیچ سکتے ہیں ۔اور  رجسٹری کروانا چونکہ ایک حکومتی ضرورت ہے شرعی ضرورت نہیں ہے اس لیے براہ راست آگے خریدار کے نام بھی کرواسکتے ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved