• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مکان کی تقسیم کے بعد ایک وارث کے حصے کی تقسیم

استفتاء

بلڈنگ 857 SF تقریباً

*** کے ورثاء میں تقسیم:

(sf)143(sf)143(sf)143(sf)143(sf)71(sf)71(sf)71(sf)71
ملک **ملک **ملک **ملک ****بی بی**بی بی**بی بی**بی بی
وفات

7-10-11

143

53 خریدا

196

143

53 خریدا

196

143

53 خریدا

196

اپنا حصہ بھائیوں کو فروخت

15.1.18

اپنا حصہ بھائیوں کو فروخت

15.1.18

وفات

8.12.03

اپنا حصہ بھائیوں کو فروخت

15.1.18

وفات

7.7.21

خاوند بیٹا بیٹی
بیوہ بیٹی بیٹا بیٹابیوہ بیٹی بیٹی بیٹی
143(sf)مشترکہ  چاروں میں

53(sf) دو بیٹوں کا خریدا ہوا

ایک شخص** کا 1978ء میں انتقال ہوا، اس وقت اس کے  ورثاء میں بیوی، 4بیٹے اور4 بیٹیاں تھیں، جبکہ **کے والد ین ان سے پہلے ہی فوت ہوگئے تھے۔** کے بعد اس کی بیٹی **بی بی 2003ء میں فوت  ہوئی۔ اس کے بعد *** کی بیوی 2004ء میں فوت ہوئی، اس کے بعد *** کا بیٹا **2011ء میں فوت  ہوا اور اب آخر میں ملک **2021ء میں فوت  ہوئے ہیں۔ اس وقت**کی اولاد میں 2بیٹے اور 3بیٹیاں زندہ ہیں۔

2014-15میں ہم نے مکان کی تقسیم کر دی تھی جس میں چاروں بیٹوں اور چاروں بیٹیوں کا ایک اور دو کی نسبت سے حصہ رکھا۔ بلڈنگ کی پیمائش تقریباً 857سکیئر فٹ ہے۔ ایک دو کی نسبت سے ہر بیٹے کا 143سکیئر فٹ حصہ بنا اور ہر بیٹی کا 71سکیئر فِٹ حصہ بنا۔ بعد میں 4بیٹوں نے تین بیٹیوں کا حصہ خریدا(چوتھا بیٹا چونکہ وفات پا چکا ، اس کے حصے کی رقم ان کے دو بیٹوں نے آدھی آدھی ادا کی۔ تین بہنوں کے مجموعی حصوں 213(ft)  کو 4 پر تقسیم کیا تو ہر بھائی کے حصہ میں تقریباً 53(sf) حصہ آیا۔ اس طرح بھائیوں کا اپنا 143(sf) اور خریدا ہوا حصہ 53(sf)  ملا کر مکان میں  ہر بھائی کا 196(sf) حصہ بنا۔

تقسیم تو چونکہ پہلے ہو چکی ہے  اب صرف پوچھنے کی بات  یہ ہے کہ مذکورہ صورت میں فوت ہونے والے بیٹے ملک خالدکے  حصہ کو کیسے تقسیم کیا جائے گا۔ ان کا کل حصہ (143+53) 196سکیئر فِٹ ہے جبکہ ورثاء میں بیوی، 3بیٹیاں، 2بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ جبکہ پہلے فوت ہونے والے بھائی اور ایک بہن کی اولاد بھی موجود ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ملک **کے حصہ (SF) 196 یا اس کی قیمت کو 504 حصوں میں تقسیم کرکے ان میں سے ملک** کی بیوی کو 63حصے(245/SF) ،  اس کی ہر بیٹی کو 112حصے (43.555/SF)، اس کے دو بھائیوں (***) میں سے ہر ایک کو 30حصے (11.666/SF) اور اس کی تین بہنوں (**بی بی، **بی بی اور ***بی بی)  میں سے ہر ایک کو 15 حصے (5.333/SF) ملیں گے۔ جبکہ پہلے فوت ہونے والے بھائی اور بہن کی اولاد کا ملک **کی میراث میں نہیں، صورت تقسیم یہ ہے:

24 x 21 = 504                    ملک خالد                                        (196/SF)

بیوی3بیٹیاں2بھائی3بہنیں
8/13/2عصبہ

5 x 21

105

3 x 2116 x 21
63336
63112-112-11230 + 3015 + 15 + 15
24.5 (SF)43.555(SF)  فی کس11.666 (SF)5.833 (SF)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved