• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مکان کسی کےنام ٹرانسفر کرنے پر خرچہ کس کے ذمہ ہوگا؟

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

۱۔ دو بھائیوں (احمد اور سلمان)نے مل کر ایک پلاٹ خرید ا اور باہمی رضامندی سے سلمان کے نام پر ٹرانسفر کروایا ۔ نرانسفر کی رقم دونوں نے ادا کی پھر اس پلاٹ پر گھر بنایا دو اور پارٹنر بھی ساتھ ملائے اب اس گھر کے حصہ دار چار لوگ ہو گئے پھر یہ گھر بیچ دیا گیا اور رقم کی وصولی سات ماہ میں ہونی تھی اور یہ طے ہوگیا کہ اس گھر کی ٹرانسفر پر جو بھی سوسائٹی ٹرانسفر کا خرچہ ہو گا وہ مل کر ادا کریں گے۔اس دوران جب ابھی رقم کی مکمل وصولی نہیں ہوئی تھی اور چھے ماہ میں سلمان نے جس کے نام پر وہ گھر تھا ایک اور ڈیل اس پارٹی سے بنالی جس نے وہ گھر خرید ا تھا اور ابھی کچھ رقم اور ٹرانسفر باقی تھا ڈیل میں سلمان نے وہ گھر اکیلے واپس خرید لیا ۔اب سوال یہ ہے کہ جس سوسائٹی ٹرانسفر کا خرچہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ دوسری پارٹی کے نام کروانے پر آنا تھا وہ اس صورت میں لاگو ہو گا کیونکہ خرچہ تو اب ہو ہی نہیں رہا کیونکہ اگر ٹرانسفر ہوتا تو (150000)کا خرچہ آتا  کیونکہ اب ٹرانسفر نہیںہو رہا تو خرچہ بھی نہیں ہو ررہا ۔کیونکہ پلاٹ تو تمام پارٹنر کے رضامندی سے ہی سلمان کے نام ہوا تھا۔جو بھی پارٹی وہ گھر خریدتی ہے تو اس کو بھی تقریبا ڈھائی لاکھ روپے سوسائٹی کو اداکرنے ہیں اپنے نا م کروانے پر۔

براہ مہربانی اس مسئلے کی وضاحت فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے :

۱۔ جب آپ نے وہ مکان مل کر فروخت کیا تو اس کے ٹرانسفر کا خرچہ آپ کیوں ادا کریں گے ؟کیا یہ خرچہ خریدار کے ذمہ نہیں ہوتا ؟جیسا کہ خریدتے ہوئے آپ نے بھی دیا تھا ؟

۲۔ جب سلمان نے مکان خریدا تو باقی شرکاء کو علم تھا اور وہ اس پر راضی نہیں؟

جواب وضاحت :

سوسائٹی کی ترتیب یہ ہے کہ جب کوئی زمین والا زمین یا مکان فروخت کرتا ہے تو ٹرنسفر کے کل چار لاکھ میں سے ڈھائی لاکھ خریدنے والا ادا کرتا ہے اور ڈیڑھ لاکھ بیچنے والا اب اس صورت میں وہ خرچہ نہیں آیا کیونکہ وہ پہلے سے سلمان کے نام تھا جبکہ اس کا کہنا ہے کہ یہ شمار ہو گا اور چاروں شریکوں سے وصول کیا جائے گا۔

۲۔ اس نے اپنی مرضی سے خریدا ہے ہمیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ ہم نے بیچ دیا تھا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں حقیقت میں ٹرانسفر کا خرچہ نہیں ہوا اس لیے اس صورت میں یہ خرچہ لاگو نہ ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved