• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مکانوں کی پگڑی کی شرعی حیثیت

استفتاء

1۔عنوان :دکان جو کہ پگڑی پر لی ہوئی ہے ،شرعی طور پر درست کرنے کے لئے مالک سے کیا معاہدہ کریں؟

تفصیل: ایک دکان میکلوڈ روڈپر عرصہ دس سال  سے مالک سے پگڑی پر لے کر معمولی کرایہ کے ساتھ ہمارے استعمال میں ہے۔ہمارے روزگار کا یہ واحد ذریعہ ہے، فوری طور پر دکان ہم چھوڑ نہیں سکتے۔پگڑی جائزنہ ہونا علم میں آنے کے بعد ہم دکان خریدناچاہتے ہیں لیکن مالک فوری طورپر تو بیچنے پر تیار نہیں ہے۔پھرہم یہ چاہتے ہیںکہ درست اورجائز طورپر کرایہ نامہ کا معاہدہ کرلے۔یااگراس کے علاوہ کوئی اور راستہ ہو تو وہ بھی اختیار کرنے کےلیے تیارہیں۔

2۔ایک دکان پگڑی پر لے کر آگے پھر کرایہ پر دی ہے ،یعنی پگڑی کی وجہ سے کم کرایہ پر لے کر زیادہ  کرایہ پر آگے دے دی ہے۔جنہوں نے پگڑی پر لی ہے  وہ بزرگ آدمی ہیں۔بینک میں رکھنے کے بجائے  مکان یا دکان کرایہ پر دیتے ہیں ۔کیا ان کے لیے یہ جائز ہے؟  اگر نہیں  تو درست کرنے کا کیا طریقہ  ہوسکتاہے ؟ اورجو کرایہ وہ لے چکے ہیں اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ایک صورت یہ ہے کہ اگر مالک پوری دکان بیچنے پر تیا ر نہ ہوتو اس سے پگڑی کی رقم سے دکان  کا ایک حصہ خرید لیں۔خرید نے کے بعدآپ دکان استعمال کریں اورمالک کو ان کے حصے کا کرایہ اداکرتےرہیں(مثلاً چار حصوں میں سے ایک حصہ خرید لیں اور باقی حصوں کا کرایہ اداکریں۔

2۔اس کا بھی اوپر والا ہی جواب ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved