- فتوی نمبر: 1-135
- تاریخ: 17 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
ایک شادی شدہ لڑکی جب اپنے ما ں باپ کے گھر جاتی ہے تو قصر نماز ادا کرتی ہے لیکن اگر کسی لڑکی کو سسرال سے آتے وقت ایام ہو گئے اب وہ والدیں کے گھر میں آکر پاک ہوئی تو وہ والدیں کے گھر میں باقی دنوں میں قصر نماز پڑھے گی یا پوری نماز پڑھے گی ۔اسی طرح ایک لڑکی اپنے سسرال سے آتے وقت تو پاک تھی مگر والدیں کے گھر آکر اس کو ایام ہو گئے اور وہیں پر چند دن کے بعد وہ پاک ہو گئی تو پھر اس کی نماز کے بارے میں کیا حکم ہے آیا باقی دنوں میں والدیں کے گھر قیام کے دوران قصر کرے گی یا پوری نماز پڑھے گی۔پندرہ دن سے کم قیام کے دوران۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پہلی صورت میں پوری نماز پڑھے گی اور دوسری صورت میں اگر والدین اور سسرال والوں کے گھر کے درمیان مسافت سفر ہے تو قصر پڑھے گی۔
طهرت الحائض و بقی لمقصدها یومان تتم فی الصحیح۔ (شامی :2/ 647) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved