- فتوی نمبر: 2-366
- تاریخ: 27 جولائی 2010
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے نان** کا انتقال ہوا، ورثاء میں بیوہ**، تین بیٹے (**** ) اور دو بیٹیاں ( ***) چھوڑے۔ جبکہ ایک بیٹی انوری کا انتقال نانا کے انتقال سے پہلے ہو چکا تھا۔ نانا کے بعد ان کے بیٹ** کا انتقال ہوا جو کہ غیر شادی شدہ تھے، ورثاء میں والد**، دو بھائی (**** ) اور دو بہنیں ( ****) چھوڑے۔
پھر دوسرے نمبر پر فوت ہونے والی** کی بیو** ہیں۔ اس کے ورثا ء میں دو بیٹے ( *** ) اور دو بیٹیاں (**** ) ہیں۔
اس کے بعد**کا انتقال ہوا۔ اس کے ورثاء میں ایک بیوہ، دو بیٹے اورایک بیٹی ہے۔
اس کے بعد **فوت ہوئے ۔ ورثاء میں ایک بیوہ ہے اولاد کوئی نہیں۔
نانا نےا یک مکان ترکہ میں چھوڑا تھا۔ نانا کی وفات کے بعد ** نے اس مکان کے 60 فیصد حصے کو تعمیر کرایا۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ مکان کی صورت تقسیم کیا ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں**کے ترکہ کو ( جس میں سے سرور کی 60 فیصد تعمیر کو علیحدہ کر کے ) 5760 حصوں میں تقسیم کر کے 1600 ۔ 1600**، ** دونوں بیٹیوں کو، اور 752 ۔ 752 دونوں پوتوں اور 336 پوتی کو ( جو **کی اولاد ہیں ) اور 240 سرور کی بیوی کو اور 480 خالد کی بیوی کو حصے ملیں گے۔صورت تقسیم یہ ہے:
8×8=64×8=1152×5=5760 **
*****
1×8 7×8
8 56
8×18 14×18 14×18 14 7×18 7×18
144 252 252×5 126×5 126×5
1260 630 630
6×6=36 18 ** 14 7
والدہ ***
6×1 6×5
6 30
7×6 7×10 7×10 7 x5 7×5
42 70 5×70 5×35 5×35
350 175 175
6 والدہ/ زوجہ **
****
31×2 31×2 31×1 31×1
62 5×62 5×31 5×31
310 155 155
5 40 = 5x8 ***
بیوی بیٹا بیٹا بیٹی
5×1 5×7
5 35
48×5 48×14 48×14 48×7
240 672 672 336
24 = 2x12 **
*********
4/1 3/2 باقی
2×3 2×8 2×1
6 16 2
80×6 80×8 80×8 80×1 80×1
480 640 640 80 80
الاحیاء
*************
1600 1600 752 752 336 240 480
© Copyright 2024, All Rights Reserved