- فتوی نمبر: 7-373
- تاریخ: 15 ستمبر 2015
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
مونگ پھلی کے سیزن کے دنوں میں مانگنے والیاں بھی پھر رہی ہوتی ہیں جو کہ بعض دفعہ چوری بھی کر لیتی ہیں، یعنی جب دیکھتی ہیں کہ مزدور اپنے کام میں لگے ہوئے ہیں تو نظر بچا کر مونگ پھلی سے شاپر بھر لیتی ہیں۔ یہ نقصان بھی زمیندار کا ہوتا ہے کیونکہ ابھی تک مال کا وزن نہیں ہوا ہوتا۔ بعض آڑھتیوں کا کہنا ہے کہ منڈی کی انتظامیہ کو چاہیے کہ منڈی کے گیٹ پر چوکیدار کھڑے کریں جو اس طرح کے لوگوں کی نگرانی کریں اور منڈی میں داخل نہ ہونے دیں۔ایسی صورت میں منڈی انتظامیہ کی کیا ذمہ داری بنتی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
چونکہ منڈی کے اجتماعی اور انتظامی امور کی نگرانی منڈی انتظامیہ کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ اس لئے منڈی انتظامیہ کو زمیندار اور آڑھتی کے مال کی حفاظت کا حتی الوسع انتظام کرنا چاہئے۔اس کے لئے کوئی چوکیدار رکھنے کی ضرورت پڑے تو اس کا بھی انتظام کیا جائے۔
(١) وفي شرح النووي علی الجامع الصحیح للمسلم:(باب فضیلة الأمیرالعادل وعقوبة الجائز)
قوله ﷺ ((کلکم راع،وکلکم مسئول عن رعیته))قال العلماء: الراعي هو الحافظ المؤتمن الملتزم صلاح ما قام علیه وما هو تحت نظره، ففیه أن کل من کان تحت نظره شيء فهو مطالب بالعدل فیه
والقیام بمصالحه في دینه ودنیاه ومتعلقاته۔
(٢) المبسوط للسرخسي :(٢٣ /٩، دارالمعرفة بیروت)
فدل أنه لا ینبغي للمسلم أن یترک النصیحة لأحد من ولي أو عدوّ إذا کان لا یخاف علی نفسه، لأن نصیحته بحق الدین.
(٣) التیسیر بشرح الجامع الصغیر (٢/٨، مکتبه الإمام الشافعي،الریاض)
(فإذا استنصح أحدکم أخاه) أي طلب منه النصح (فلینصحه) وجوباً وذکر الأخ للاستعطاف و إلا فالنصح واجب لکل معصوم……………… واللّٰه تعالٰی أعلم بالصواب
© Copyright 2024, All Rights Reserved