• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

منگنی کے بعد لڑکا لڑکی کا باتیں کرنا

استفتاء

منگنی ہو جانے کے بعد لڑکا لڑکی کا آپس میں باتیں کرنا جائز ہے یا ناجائز؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منگنی نکاح نہیں بلکہ وعدہ نکاح ہے ۔اس سے مرد عورت آپس میں میاں بیوی نہیں بن جاتےبلکہ اجنبی اور غیر محرم ہی رہتے ہیں اور غیر محرم سے بلا ضرورت باتیں کرنے کو حدیث میں زنا شمار کیا گیا ہے۔

مسلم شریف حدیث (رقم:2657) میں ہے:

"فالعينان زناهما النظر والاذنان زناهما الاستماع واللسان زناه الكلام واليد زناها البطش والرجل زناها الخطى”

ترجمہ: آنکھوں کا زنا (ناجائز جگہ میں) دیکھنا ہے اور کانوں کا زنا (ناجائز باتیں) سنناہے اور زبان  کا زنا (ناجائز) بات چیت ہے اور ہاتھ کا زنا (ناجائز چیزوں کو) پکڑنا ہے اور پاؤں کا زنا (ناجائز کاموں کی طرف) چلناہے ۔۔۔۔الحدیث

وقال النووي في شرحه:

"ومنهم من يكون زناه مجازا بالنظر الحرام اوالاستماع إلى الزنى وما يتعلق بتحصيله او بالمس باليد بأن يمس أجنبية بيده او يقبلها او بالمشي بالرجل إلى الزنى اوالنظر او اللمس او الحديث الحرام مع اجنبية ونحو ذلك”……

ترجمہ: اور لوگوں میں سے بعض وہ ہیں جن کا زنا مجازا ہوتا ہے حرام نظر کے ذریعے یا زنا اور اس سے متعلق باتوں کی طرف کان لگانے کے ذریعے یا ہاتھ سے چھونے کے ذریعے کہ کسی اجنبیہ (غیر محرم) کو ہاتھ سے چھوئے یا اس  کا بوسہ لے یا پاؤں سے زنا یا (حرام) نظر یا (ناجائز) چھونے کی طرف چلنے کے ذریعے یا کسی اجنبیہ سے حرام بات چیت کرنے کے ذریعے اور اسی طرح کے دوسرے کاموں کے ذریعے ۔۔۔الخ

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved