• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

منی ٰ کا حکم

  • فتوی نمبر: 4-276
  • تاریخ: 29 نومبر 2011

استفتاء

محرم کے لیے  دم تمتع و قران کے علاوہ مال والی قربانی فرض ہونے کی کیا شرائط ہیں، کیا موجودہ زمانہ میں بھی مکہ اور منی الگ الگ مقا م ہے؟ سنا ہے کہ سعودی حکومت نے منی کو مکہ ہی کا ایک محلہ قرار دے دیا ہے، کیا یہ صحیح ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منیٰ مکہ مکرمہ سے علیحدہ مقام ہے۔ چنانچہ اگر کوئی حاجی مکہ مکرمہ میں مقیم نہ ہو جس کی صورت یہ ہے کہ آٹھ ذی الحجہ سے پہلے پہلے اس کےقیام کے دن پندرہ سے کم  بنتے ہوں تو ایسا شخص چونکہ شرعی اعتبار سے مسافر ہے۔ اور مسافر پر قربانی واجب نہیں ہوتی۔ لہذا اس پر عید کی قربانی واجب نہیں ہوگی۔ ( مزید تفصیل کے لیے دیکھئے مضمون” منی و مزدلفہ کا حکم " مشمول فقہی مضامین مطبوعہ مجلس نشریات اسلام کراچی )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved