- فتوی نمبر: 6-263
- تاریخ: 04 فروری 2014
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے سسر فوت ہوگئے، انہوں نے ایک لاکھ روپے ورثہ میں چھوڑے ہیں تو وہ ان کے لواحقین میں کس طرح تقسیم ہوں گے۔ ان کی بیوی اپنے خاوند سے پہلے فوت ہو گئی تھیں، وہ بھی اپنے ورثہ میں تقریباً ایک لاکھ روپے مالیت کے زیور چھوڑ گئیں۔
جن بزرگوں کا اوپر ذکر ہوا، ان کی صرف اور صرف ایک بیٹی ہے اور فوت ہونے والے بزرگوں کے بہن بھائیوں میں دو بھائی حیات۔ دو بھائی فوت ہو چکے ہیں ان کی اولاد موجود ہے۔
اصلاً انہوں نے دو لاکھ روپے ورثہ چھوڑے تھے، تقریباً ایک لاکھ روپے تجہیز و تکفین اور قرآن خوانی پر اٹھنے والوں اخراجات میں چلے گئے اور بقایا ایک لاکھ روپے بچے۔
جب ان کی بیوی فوت ہوئیں تو ان کے خاوند کے علاوہ ایک بیٹی تین بہنیں اور دو بھائی حیات اور دو بھائی فوت ہو چکے تھے اور ان کی اولاد موجود تھی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ساس، سسر دونوں کے ترکہ میں سے 112500 روپے ان کی بیٹی کو، 31250 روپے فی کس سسر کے بھائی کو، اور 7142.856 روپے فی کس ساس کے ہر بھائی کو، اور 3571.428 روپے فی کس ساس کی ہر بہن کو ملیں گے۔
ساس کے جو بھائی فوت ہو چکے ہیں ان کی اولاد محروم رہے گی۔ صورت تقسیم یہ ہے:
4×7= 28×4= 112 بیوی 100000 روپے
شوہر
4/1 1 1×7 7 7×4 28 25000 |
بیٹی 2 بھائی 3 بہنیں
2/1 باقی
2 1
2×7 1×7
14 7
14×4 2+2×4 1+1+1×4
56 8+8 4+4+4
50000 7142.856 فی کس 3571.428 فی کس
2×2= 4×7= 28 شوہر 125000 شوہر کا کل ترکہ
بیٹی دو بھائی بیوی کی طرف 25000 ……………………
2/1 باقی اپنا ترکہ 100000 ………………………………
1×2 1×2 کل ترکہ125000 …………………………….
2 2
2×7 1+1×7
14 7+7
62500 روپے 31250 روپے فی کس
الاحیاء
بیٹی شوہر کے دو بھائی بیوی کے دو بھائی بیوی کی تین بہنیں
112500 31250 فی کس 7142.856 فی کس 3571.428 فی کس فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved